(24نیوز)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نےکہا کہ اسلام آباد پر چڑھائی کرنے والے مسلح جھتے کو پولیس اور رینجرز کی مدد سے ناکام بنایا اور اسی وقت ہم نے ایف سی کو اینٹی رائیٹ فورس بنانے کا فیصلہ کیا تھا،25 مئی کی ایکسرسائز کو ذہن میں رکھیں اور اگر اسلام آباد پر چڑھائی یا حملہ آور کی کوشش کی گئی تو ہم خود بھرپور طریقے سے روکیں گے۔
اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نےکہا کہ میری سوچ اور ڈیمانڈ کو جلدی اور بہتر انداز میں بڑھانے پر شکریہ ادا کرتا ہوں،انہوں نے کہا کہ 400 کے قریب جوانوں کو خصوصی ٹریننگ دی جا چکی ہے۔ اسلام آباد اور پنجاب پولیس کی تنخواہوں میں بڑا فرق تھا لیکن اب یکم جولائی سے اسلام آباد پولیس کو پنجاب کے برابر تنخواہ ملے گی اور ایف سی کے جوانوں کے راشن الاؤنس کے مسئلے کو بھی فوری حل کر دیا گیا ہے اور انہیں اب راشن الاؤنس ملا کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ایک اور اہم شخصیت کا استعفیٰ آ گیا
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بہترین فورس بنانے کے لیے بہترین ٹریننگ ضروری ہے۔ ایف سی کے لیے اعلیٰ اور عمدہ ترین سہولیات ضروری ہیں کیونکہ تبھی ایک نوجوان اور افسر ذمہ داریاں بہتر انداز میں ادا کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فرض کی ادائیگی میں جام شہادت نوش کرنے والوں کی پوری قوم مقروض ہے۔ سالہا سال سے ان کے واجبات کی ادائیگی رکی ہوئی تھی لیکن اب آپ کو بہترین فورس بنانے کے لیے پوری کوشش کروں گا۔ قانون میں ترامیم ہوچکی ہیں اور ایف سی میں خواتین کو بھی لایا جائے، ڈالر کا ریٹ کیوں بڑھ رہا ہے؟ ایسا کریں گے تو سیاسی عدم استحکام تو آئے گا اور اب اس فیصلے کی روح سے وہ 25 لوگ بحال ہو گئے ہیں جنہیں اہل قرار دیا گیا تھا،ہم اپنے الفاظ محدود رکھتے ہیں اور عدلیہ کا احترام ہر معاشرے کے لئے ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری مشکل میں پھنس گئے
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ایک غیر جانبدار عدلیہ ہر ملک اور معاشرے کی بنیادی ضرورت ہے، پنجاب میں گورنر راج کی سمری پر وزارت داخلہ نے کام شروع کر دیا ہے۔ گورنر راج پر گفتگوکرنے والے آوارہ گفتگو کے عادی ہیں اور گورنر راج کی سمری وزارت داخلہ نے شائع کرنی ہے۔ گورنر راج کی سمری پر میں نے کام شروع کر دیا ہے، پنجاب میں میرے داخلے پر پابندی گورنر راج کا جواز ہو گا۔ عدم اعتماد تحریک کی کامیابی کے بعد ن لیگ کا فیصلہ الیکشن میں جانا تھا۔ ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے شہباز شریف نے قیادت سنبھالی۔