(24 نیوز)وفاقی کابینہ نے چیف جسٹس آف پاکستان کے سوموٹو اختیار اور بنچ بنانے کے اختیار کے حوالے سے قانون سازی کا فیصلہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ نے ڈی جی ایف آئی اے رائے طاہر کو عہدے ہٹا کر انسداد دہشتگردی کا نیشنل کوآرڈینیٹر لگا دیا جبکہ ڈی جی ایف آئی اے کا عہدہ محسن بٹ کو دیدیا جو پولیس سروس کے گریڈ 22 کے افسر ہیں۔
اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ نے عدالتی اختیارات پر قومی اسمبلی میں بحث کرانے کا فیصلہ کیا ہے، وزیر اعظم نے اس حوالے سے تمام وزرا کو ایوان میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔وفاقی کابینہ نے چیف جسٹس آف پاکستان کے سوموٹو اختیار اور بنچ بنانے کے اختیار کے حوالے سے قانون سازی کا فیصلہ کیا اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل سے ریفرنس واپس لینے کی منظوری دی ہے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے عدالت کے ازخود نوٹس، بینچ تشکیل کے اختیارات پر قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے، جوڈیشل ریفارمز پر پارلیمانی کمیٹی بنے گی، از خود نوٹس اور بینچ تشکیل کا اختیار چیف جسٹس کے بجائے سینئر ججز کے پاس ہونا چاہیے، صدر مملکت کا وزیراعظم کی تجویز پر عمل کرنالازمی ہے۔ کابینہ اجلاس میں گورنرراج لگانے پر بھی بات چیت ہوئی، صدر وزیراعظم کی تجویزنہیں مانیں گے تو 10دن بعد اس پرعملدرآمد ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سپیکر پنجاب اسمبلی کون؟ ن لیگ کی جانب سے مجوزہ 3 نام سامنے آگئے