(24 نیوز)وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ میثاق جمہوریت میں عدالتی اصلاحات کی بات کی گئی ،ہمیں عدالتی دباﺅ میں 19 ویں ترمیم نہیں کرنا چاہئے تھی،19 ویں آئینی ترمیم ہماری غلطی تھی ہمیں انکار کر دینا چاہئے تھا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ مرضی کافیصلہ لینے کیلئے اداروں پر دباﺅ ڈالنے پر یقین نہیں رکھتے،ہم نے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ پر فل کورٹ بنانے کا مطالبہ کیا تھا،58 ٹوبی نئی شکل میں عدالت کے پاس چلا گیا ہے۔
ان کا کہناتھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کا ایک ہی مطالبہ تھا، صرف ایک گزارش کی تھی کہ فل کورٹ بیٹھ کر فیصلہ سنا دے،ہمارا یہ مطالبہ صرف وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے نہیں تھا،ہم نے کہا تھا فل کورٹ کا جو بھی فیصلہ ہوا ہم مانیں گے،یہ مطالبہ صرف وزیراعلیٰ پنجاب کے معاملے پر نہیں تھا۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ صوبوں کو حقوق دینے کیلئے 18 ویں ترمیم کی، میثاق جمہوریت میں آئینی عدالت بنانے کا وعدہ کیا گیا تھا،میثاق جمہوریت میں عدالتی اصلاحات کی بات کی گئی ،ہمیں عدالتی دباﺅ میں 19 ویں ترمیم نہیں کرنا چاہئے تھی،19 ویں آئینی ترمیم ہماری غلطی تھی ہمیں انکار کر دینا چاہئے تھا،2018 کے الیکشن میں ثاقب نثار نے ہمارے خلاف انتخابی مہم چلائی ۔
یہ بھی پڑھیں: سپیکر پنجاب اسمبلی کون؟ ن لیگ کی جانب سے مجوزہ 3 نام سامنے آگئے