(مانیٹرنگ ڈیسک)ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کاکہناہے کہ اپنی سوچ سمجھ اور ایمانداری کے ساتھ رولنگ دی،عدالت کے پاس میری رولنگ کالعدم قرار دینے کا اختیار ہے،عدالتی فیصلے پر نظرثانی کی اپیل دائر کر سکتے ہیں۔
دوست محمد مزاری کا کہناتھا کہ دفتر پہنچنے کے بعد مجھے چودھری شجاعت کا خط ملا، 4 سے ساڑھے 4 کے بعد چودھری شجاعت کا خط ملا،چودھری شجاعت کا خط مجھے براہ راست ملا، چودھری شجاعت کہہ دیتے کہ انہوں نے خط نہیں لکھا تو میں رولنگ نہ دیتا۔
انہوں نے کہاکہ طبیعت ناسازی کی وجہ سے کورٹ کے سامنے حاضر نہیں ہو سکا،خط پر میں نے اپنے وکلا سے مشورہ کیا، عرفان قادر نے کہاکہ ملکی تاریخ میں کوئی ڈپٹی سپیکر پیش نہیں ہوا، عرفان قادر کے مشورے پر کورٹ میں پیش نہیں ہوا، مجھے عرفان قادر نے فل کورٹ مانگنے کا مشورہ دیا،فل کورٹ کی ڈیمانڈ کا مقصد یہ طے تھا کہ کوئی متفقہ فیصلہ حاصل کر پاتے،دوست محمد مزاری نے کہاکہ ابھی بھی نظرثانی اپیل کا آپشن موجود ہے ، تحریک عدم اعتماد آنے پر فیصلہ کروں گا کہ استعفیٰ دینا ہے یا نہیں ۔
ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہاکہ اسمبلی کاعملہ میرے ساتھ تعاون نہیں کر رہاتھا،عثمان بزدار سے کہا تھا ہمارے سنجیدہ تحفظات ہیں ان کو سنیں، عمران خان سے بھی کہا عثمان بزدار کیخلاف سنجیدہ تحفظات ہیں انہیں سنیں،ان کا کہناتھا کہ ہم پر غلط الزام لگاتے رہے، غدار کہتے رہے، ہمیں الزامات لگا لگا کر دھکیلا گیا، سوشل میڈیا پر گھٹیاالزامات لگتے ہیں،ہم اپنی عزت بچانے کیلئے سیاست کرتے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں: ن لیگ کے رہنما عطا اللہ تارڑ کو وفاق میں اہم عہدہ دیدیا گیا