بلوچستان میں بارشوں سے تباہی، مزید 3افراد جاں بحق
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث بلوچستان میں مزید 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں سے اب تک ہونے والی بارشوں سے خضدار، کیچ اور جھل مگسی میں مجموعی طور پر 10 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق سیلابی ریلوں میں پھنسے 7 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے۔ بارکھان میں 6 جبکہ ہرنائی میں ایک شخص سیلابی ریلے میں پھنس گیا تھا۔
بارشوں سے 100 کے قریب مکمل اور 200 سے زیادہ مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔ بارشوں کا موجودہ اسپیل 29 جولائی تک رہے گی۔
بلوچستان کے بارشوں کا سیلابی پانی سندھ میں داخل ہوگیا جس سے ضلع قمبر شہداد کوٹ کے میدانی علاقے زیرآب آگئے ہیں اور آر بی او ڈی سمیت تمام ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔
دیہات ڈوبنے پر متاثرین کی محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی جاری ہے۔ نادرا آباد کے مقام پر پل بہہ جانے سے موٹر وے ایم 8 گذشتہ چار روز سے بند، خضدار اور شہداد کوٹ کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔
مزید پڑھیں: پیسوں کا لین دین،دوستوں نےدوست کا گلا دبا کرنہرمیں پھینک دیا
دوسری جانب لاہور میں رات سے وقفے وقفے سے ہونے والی بارش نے نشیبی علاقوں کو ڈبو دیا۔ نظام آباد، غازی آباد، میاں امیرالدین پارک، تاجپورہ سکیم، الفیصل کالونی، الطاف کالونی سمیت متعدد علاقے پانی میں ڈوب گے۔
خواجہ احمد حسان روڈ تالاب میں تبدیل ہوگیا، بہار شاہ روڈ، گلدشت ٹاون سمیت ملحقہ علاقوں میں بھی پانی جمع ہوگیا۔ نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے سے مکینوں کو امور زندگی نپٹانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ ملک بھر میں جاری مون سون بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں 150 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ ملک بھر میں 233 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔