(ویب ڈیسک)روس کے دارالحکومت ماسکو میں ایک عدالت نے سائبر سکیورٹی کے ایک اعلیٰ عہدیدار ایلیا سچکوف کو غداری کا مجرم قرار دے کر 14سال قید کی سزا سنادی۔
روس کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق سچکوف پرخفیہ معلومات غیرملکی جاسوسوں کو فراہم کرنے کے الزامات میں مقدمہ قائم کیا گیا تھا،سچکوف نے اپنے خلاف ان الزامات کی تردید کی تھی۔ انھوں نے گروپ آئی بی کے قیام میں مدد کی تھی اور وہ اس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او)تھے،یہ کبھی روس کی سب سے اہم سائبر سکیورٹی فرموں میں سے ایک تھی۔اس نے اس سال کے اوائل میں اعلان کیا تھا کہ اس نے اپنی اصل مارکیٹ کے ساتھ تعلقات منقطع کرلیے ہیں۔
37سالہ سچکوف اب گروپ آئی بی سے وابستہ نہیں ہیں، لیکن اس کے سابق روسی کاروبار میں حصص کے مالک ہیں،انھیں ستمبر 2021میں روس کی فیڈرل سیکیورٹی سروس(ایف ایس بی)نے غداری کے الزام میں گرفتار کیا تھا لیکن ان کے خلاف کیس کو خفیہ رکھا گیا ہے،گروپ آئی بی کے روسی کاروبار کے خریداروں نے اس کا نام تبدیل کر کے ایف اے سی سی ٹی رکھ لیا تھا،سچکوف کے اس کاروبار سے وابستہ ان کے سابق ساتھیوں نے ایک بیان میں کہا کہ ان کی قانونی ٹیم ان کی سزا کے خلاف اپیل کرے گی اور صدر ولادی میرپوتین سے مداخلت کا مطالبہ کرے گی۔ان کی گرفتاری کے وقت گروپ آئی بی نے روس سمیت ہائی ٹیک جرائم اور آن لائن فراڈ کی تحقیقات پر توجہ مرکوز کی تھی جس میں عالمی کلائنٹ بیس تھا جس میں بینک، توانائی کمپنیاں، ٹیلی کام کمپنیاں اور انٹرپول شامل تھے۔
سائبرسکیورٹی کے ماہر سچکوف نے اپنی گرفتاری سے ایک سال قبل اس وقت سرکاری سطح پر ہلچل مچا دی تھی جب وہ روسی وزیراعظم میخائل میشوستن کی موجودگی میں ایک تقریب میں کھڑے ہوئے تھے اور تقریر کی تھی۔سرکاری ٹی وی پر دکھائی جانے والی تقریر میں، سچکوف نے حکام پر ایک معروف روسی مجرمانہ ہیکر کو بلا روک ٹوک اپنا کاروبار کرنے کی اجازت دینے کا الزام لگایا تھا۔انھوں جدید ٹیکنالوجی کی برآمد کی نگرانی کرنے والے ادارے میں ایک سابق جاسوس کے تقررپربھی تنقید کی تھی اور صدر پوتین کے سائبر سکیورٹی ایلچی پر زہریلے بیانات دینے کا الزام عائد کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اہم شخصیت انتقال کر گئی