جماعت اسلامی نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کیلئے 10 مطالبات تیار کر لیے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)جماعت اسلامی کی جانب سے مہنگائی اور مہنگی بجلی کیخلاف احتجاج اور پھر حکومت کی جانب سے مذاکرات کی دعوت پر اب جے آئی نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کیلئے 10 مطالبات تیار کر لیے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سامنے 10 مطالبات رکھے گی، پہلا مطالبہ یہ ہوگا کہ ماہانہ500 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو بل میں 50فیصد تک رعایت دی جائے ۔
دوسرا مطالبہ یہ ہو گا کہ پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کو ختم کیا جائے اور اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ واپس لیا جائے۔
تیسرا مطالبہ جو جماعت اسلامی حکومتی مذاکراتی ٹیم کے سامنے رکھے گی وہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 20 فیصد کمی لانے کا ہے ۔
چوتھامطالبہ
اسٹیشنری آئٹمز سمیت بچوں کی تعلیم و تربیت سے متعلق تمام آئٹمز پر عائد ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ جماعت اسلامی نے چوتھے نمبر پر رکھا ہے ۔
پانچواں مطالبہ
حکومت سے غیر ترقیاتی اخراجات میں 35 فیصد کمی کرنے کی اپیل بھی جماعت اسلامی کی جانب سے دھرنا ختم کرنے کی شرط میں سے ایک ہے ۔
چھٹا مطالبہ
جماعت اسلامی نے آئی پی پیز کے ساتھ کیپیسٹی پیمنٹ اور ڈالر میں ادائیگی کے معاہدے کو ختم کرنے کا مطالبہ بھی حکومت کے سامنے پیش کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے ۔
ساتواں مطالبہ
زراعت اور صنعت پر عائد ناجائز ٹیکس ختم کرنے اور ان پر ڈالے گئے بوجھ کو 50 فیصد کم کرنے کی درخواست بھی جماعت اسلامی کے ایجنڈے میں شامل ہے ۔
آٹھواں مطالبہ
جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا ہے کہ صنعت ،تجارت اور سرمایہ کاری کویقینی بنایا جائے تاکہ معاشی پہیہ چلے اور نوجوانوں کو روزگار ملے۔
نواں مطالبہ
تنخواہ دار طبقے پر عائد ٹیکس ختم کرنے اور مراعات یافتہ طبقے کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا مطالبہ بھی جماعت اسلامی نے حکومت کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ ان مطالبات کی منظوری سے عوام کو ریلیف ملے گا اور ملک کی معیشت کو بہتر بنایا جا سکے گا۔