(ویب ڈیسک)بھارت کے شہر دہلی کی سرحدوں پر متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا دھرنا و مظاہرہ جاری ہے اور کسانوں کے اس احتجاج کے سات ماہ مکمل ہو گئے ہیں۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق سات ماہ مکمل ہونے کے موقع پر سنیوکت کسان مورچہ نے مختلف ریاستوں میں ہفتہ کے روز ’راج بھون مارچ‘ کرنے اور ’کھیتی بچاؤ، جمہوریت بچاؤ ‘ دن منانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس حوالے سے گزشتہ روز بھارتی دارالحکومت دہلی، پنجاب، ہریانہ اور دیگر ریاستوں میں کسان مظاہرین سڑکوں پر نکلے۔ انہوں نے متنازعہ زرعی قوانین کی واپسی اور ایم ایس پی پر قانون بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ دہلی میں کسانوں کے احتجاج اور ’راج بھون مارچ‘ کے اعلان کو دیکھتے ہوئے ہفتہ کو سخت سیکورٹی انتظامات کئے گئے تھے۔ گاڑیوں کی آمد و رفت روک دی گئی۔ کسان تنظیموں نے کہا تھا کہ وہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل سے ملاقات کر انھیں یادداشت پیش کریں گے، لیکن کسانوں کو گورنر سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔دوسری طرف کسان مزدور سنگھرش کمیٹی نے زرعی قوانین کے خلاف امرتسر میں ضلع انتظامیہ دفتر کے باہر مظاہرہ کیا۔ علاوہ ازیں لکھنؤ میں بھی کسان ایکتا مورچہ کے رہنمائؤں نےگورنر ہاؤس پہنچ کر بھارتی صدر کے نام کا ایک خط حوالے کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پانچ منٹ کی کال پر ٹیکس، ٹیلی کام انڈسٹری نے ناقابل عمل قرار دیدیا