’نیتن یاہو کے ماتحت کام نہیں کرسکتا‘ اسرائیلی قونصل جنرل مستعفی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) نیویارک میں اسرائیل کے قونصل جنرل عساف زمیر نے اتوار کو وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی طرف سے وزیر دفاع یواف گیلنٹ کو برطرف کرنے کے اقدام پر احتجاجاً استعفیٰ دے دیا۔
عساف زمیر نے اپنے بیان میں اسرائیل کی موجودہ سیاسی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ’نازک موڑ‘ پر پہنچ چکی ہے۔
انہوں نے وزیر دفاع گیلنٹ کی برطرفی کے فیصلے کو ’خطرناک‘ قرار دیتے ہوئے اسے اسرائیلی سیاست کیلئے تباہ کن قرار دیا۔
The past 18 months as Israel’s Consul General in New York were fulfilling and rewarding, but following today’s developments, it is now time for me to join the fight for Israel's future to ensure it remains a beacon of democracy and freedom in the world. Here is the letter I sent: pic.twitter.com/Sfz8y3ALLv
— Asaf Zamir (@AmbAsafZamir) March 26, 2023
ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ ’وزیر دفاع کو برطرف کرنے کے آج کے خطرناک فیصلے نے مجھے یقین دلایا کہ میں مزید اس حکومت کی نمائندگی جاری نہیں رکھ سکتا۔ میں نئی حکومت کی پالیسیوں، خاص طور پر مجوزہ عدالتی اصلاحات کے بارے میں انتہائی تشویش میں مبتلا ہوں‘۔
یہ بھی پڑھیے: وزیر دفاع کی برطرفی، احتجاجی مظاہرین کا اسرائیلی وزیر اعظم کے گھر کی جانب مارچ
انہوں نے کہا کہ یہ عدالتی اصلاحات اسرائیل میں ’جمہوری نظام کی بنیاد کو مجروح کرتی ہیں اور قانون کی حکمرانی کیلئے خطرہ ہیں‘۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل اتوار کو وزیر دفاع یواف گیلنٹ کو عدالتی ترامیم کو مسترد کرنے کی وجہ سے عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔
گیلنٹ نے ہفتے کے روز حکومت کی جانب سے عدالتی نظام میں متنازعہ اصلاحات پر تنقید کی تھی کہ یہ ریاستی سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔
Protesters greet Asaf Zamir after he quits his position as Israeli consul in New York at a rally outside the consulate pic.twitter.com/YgKiVDkm9n
— Luke Tress (@luketress) March 26, 2023
اس فیصلے کے بعد تل ابیب اور یروشلم میں ہزاروں اسرائیلی شہری سڑکوں پر نکل آئے۔
کئی اہم سیاسی شخصیات اور سماجی رہنماؤں نے گیلنٹ کی برطرفی کی مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیل کیلئے خطرناک اور نیتن یاہو کو آمر قرار دیا۔