پی آئی اے کی خاتون افسر پر ایئرہوسٹس کو ہراساں کرنے کی تحقیقاتی کا آغاز
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ثمر عباس) خاتون افسر کی جانب سے ایئرہوسٹس کو دوران پرواز مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کے بعد حکام نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی اے خاتون مینجرگرومنگ میمونہ فیروز نے دوران پروازخاتون فضائی میزبان کومبینہ طور پر ہراساں کیا جس کے خلاف متاثرہ ایئر ہوسٹس نے خاتون افسر پر 4 سنگین الزامات پر مبنی ای میل متعلقہ شعبے کو ارسال کردی۔
ذرائع کے مطابق خاتون افسر کے ایئرہوسٹس کو مبینہ ہراساں کرنے کا واقعہ کراچی سے ٹورنٹو کی پرواز پرپیش آیا۔ واقعے کی تحقیقات کیلئے ڈی جی ایم سیکیورٹی کی سربراہی میں 3 رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ کمیٹی کے دیگر ارکان میں خاتون اسسٹنٹ مینجر، انچارج ایس ای سی جناح انٹرنیشنل شامل ہیں جبکہ کمیٹی نے مبینہ ہراساں کرنے میں ملوث میمونہ فیروز کو 27 مارچ کو طلب کر لیا۔
متاثرہ خاتون کی جانب سے کی گئی ای میل میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ میمونہ فیروز نامی افسر نے افق شاہ نامی ایئر ہوسٹس کو نامناسب الفاظ، تحقیر آمیز رویے کا نشانہ بنایا اور فضائی میزبان کی اے سی آر خراب کرنے اور بطور سزا ٹریننگ سینٹر بھجوانے کے الفاظ بھی ادا کیے۔
یہ بھی پڑھیے: "یوم پاکستان " کے پر مسرت موقع پر پی آئی اے نے خوشخبری سنا دی
ای میل کے مطابق مسافروں اور ساتھِی میزبانوں کے سامنے ائیر ہوسٹس کے یونیفارم اور دیگرمعاملات کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا جبکہ خاتون افسر نے دوران پرواز موجود سگی ائرہوسٹس بہن کو گرومنگ کی مبینہ خلاف ورزیوں پر کچھ نہیں کہا۔
علاوہ ازیں ذرائع نے بتایا کہ خاتون افسر کے خلاف ایک اور فضائی میزبان نے بھی اسی طرح کی شکایات پیش کی ہیں جس کے بعد کمیٹی نے دوسری متاثرہ فضائی میزبان کے ساتھ مبینہ ہراسگی میں ملوث خاتون افسرکی بہن فضائی میزبان کو بھی طلب کرلیا۔
ملوث خاتون افسرکو سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی 5 سال تک کسی اہم پوسٹ پر تعینات نہ کرنے کا کہہ رکھا ہے۔ اس ضمن میں ترجمان پی آئی اے نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم ہوچکی ہے جو 29 مارچ کو رپورٹ پیش کرے گی۔