پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ، امریکا کا کیا کردارہے؟تہلکہ خیز انکشافات

Mar 27, 2023 | 14:40:PM

(افضل بلال) دنیا بھر میں تہلکہ مچانے والے چیٹ سوفٹ ویئر چیٹ جی پی ٹی نے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں امریکا کے کردار کو واضح کر دیا ہے۔

 دنیا بھر میں  آرٹیفیشل انٹیلیجنٹس (AI) سے تیار کردہ سوفٹ ویئر چیٹ جی پی ٹی ChatGPT صارفین کی جانب سے پوچھے جانے والے ہر سوال کا جواب دیتا ہے۔ ایک صارف نے جب چیٹ جی پی ٹی سے امریکا اور پاکستان میں انسانی حقوق کے بارے میں سوال پوچھا  تو سوفٹ ویئر نے تہلکہ خیز جوابات دیئے۔

چیٹ جی پی ٹی سے جب پوچھا گیا کہ امریکا میں انسانی حقوق کی حالت کیسی ہے؟ تو اس کا جواب تھا کہ امریکا میں انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے ایک مضبوط لیگل فریم ورک ہےجس کو امریکی آئین بھی سپورٹ کرتا ہے۔ لیکن اس کے باوجو بھی امریکا جیسا ملک انسانی حقوق کی خلاف ورزی جیسے مسئلے سے دوچار ہے۔ 

مزید پڑھیں: ’نیتن یاہو کے ماتحت کام نہیں کرسکتا‘ اسرائیلی قونصل جنرل مستعفی

چیٹ جی پی ٹی کے مطابق امریکا میں نسل پرستی کو لے کر بےشمار انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے خاص کر کالے رنگ کے لوگوں کو  برابری کی بنیاد پرحقوق حاصل نہیں ہیں اور ان شہریوں کے خلاف پولیس اور افواج کی جارحیت کے بے شمار واقعات پیش آتے ہیں۔ امریکا کو امیگریشن پالیسی کے باعث بھی کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اسلحہ کا بے دریغ استعمال بھی اس کے عوام اور انسانی حقوق کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے۔اس کے ساتھ ساتھ امریکا میں جنس کی بنیاد پر ابھی تک غیر منصفانہ رویہ اختیار کیا جاتا ہے۔ 

سوفٹ ویئر سے جب سوال پوچھا گیا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں امریکا کا کیا کردار ہے ؟تو اس کا جواب تھا کہ امریکا پاکستان میں بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔پاکستان میں ڈرون حملے امریکا کی جانب سے پاکستان میں سب سے بڑی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے جس کے نتیجہ میں پاکستان کو بہت بڑا جانی و مالی خسارہ برداشت کرنا پڑا ہے۔ امریکا کی جانب سے پاکستانیوں سمیت دیگر ممالک کے قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جاتا ہے جس کی سب سے بڑی مثال گوانتا نامو جیل ہے۔

جہاں پر قیدیوں کے ساتھ حیوانوں سے برتر سلوک کیا جاتا ہے اور ان کو کوئی قانونی مدد بھی نہیں دی جاتی۔  9/11 حملے کے بعد  مسلمانوں خاص کر پاکستان سے تعلق رکھنے والوں کو امریکا میں بہت سارے حقوق سے محروم کیا جاتا ہے اور ان کو بہت ساری مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ امریکا پاکستان میں بہت ساری تحریکوں کی پشت پناہی بھی کرتا ہے جو کہ پاکستان کیلئے بہت سارے خطرات کو پیدا کرتے ہیں۔امریکا کو انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں پر بہت سارے بین الاقوامی اداروں سے تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ 

لازمی پڑھیں: مُودی نے سیاسی مقاصد کے حصول کی خاطر بھارتی فوج کو بھی نہ بخشا

چیٹ جی پی ٹی کے مطابق ڈرون حملوں میں پاکستانیوں کی ہلاکت کی تعداد کا تعین کرنا بہت مشکل کام ہے اور اس بارے میں کوئی حتمی اعدادوشمار نہیں ہے لیکن انوسٹیگیشن جنرلزم بیورو کی ایک رپورٹ کے مطابق 2004 سے 2021 کے درمیان 9 ہزار 6 سو 59 سے 17 ہزار 3 سو 96 افراد کے درمیان لوگ ڈرون حملوں میں ہلاک ہوئے جن میں 2 ہزار 3 سو 35 سے 3 ہزار 8 سو 86 عام لوگ شامل تھے۔ 

آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے شہکار چیٹ جی پی ٹی کے مطابق امریکا کی جانب سے دہشتگردی کے خلاف جنگ نے پاکستان پر بہت سارے اثرات مرتب کیے ہیں۔ 2001 سے جنگ کی شروعات کے ساتھ ہی پاکستان اس جنگ میں امریکا کا اتحادی تھا۔ تاہم اس شراکت داری نے پاکستان کی سکیورٹی اور ساخت کو بے پناہ نقصان پہنچایا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ کے باعث پاکستان میں تشدد اور افراتفری پھیلانے والے بہت سارے دہشتگرد گروپس نے سر اٹھایا جو کہ پاکستان میں ایک بڑے پیمانے فساد کا باعث بنے جہاں بہت سارے لوگ اپنے بستے ہوئے گھروں کو چھوڑ کر دوسری جگہوں منتقل ہونے پر مجبور ہوئے۔

امریکی وار آن ٹیرر پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی قتل و غارت اور بہت بڑے معاشی نقصان کا باعث بھی بنی جہاں پاکستان کو ملٹری آپریشنز کیلئے بے پناہ رقم خرچ کرنا پڑی۔ ملک میں بڑھتی ہوئی افراتفری کے عالم میں بیرونی سرمایہ کاری بھی نہ ہوئی جس کی وجہ سے ملکی معیشت کو بے شمار چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کے علاوہ امریکا اور پاکستان کے تعلقات کو بھی اتار چڑھاؤ کا سامنا کرنا پڑا خاص کر اُسامہ بن لادن کی پاکستانی سر زمین پر ہلاکت کے بعد پاک امریکا تعلقات میں کافی ردوبدل ہوا۔ 

اور جانیں: وزیر دفاع کی برطرفی: احتجاجی مظاہرین کا اسرائیلی وزیر اعظم کے گھر کی جانب مارچ

گوانتا نامو جیل میں پاکستانیوں کی تعداد اور ان کے ساتھ ہونے والے سلوک سے متعلق چیٹ جی پی ٹی کا کہنا ہے کہ ستمبر 2021 تک 40 پاکستانی گوانتا نامو جیل میں قید تھے جن میں سے اکثریت پر کسی قسم کا کوئی قانونی چارج بھی نہیں ہے لیکن اس کے باوجود وہ کئی سالوں سےوہاں قید میں ہیں۔ ان میں کچھ لوگ صرف خفیہ اداروں کی کارروائیوں کی وجہ سے گوانتانامو میں انسانیت سوز سلوک کا سامنا کر رہے ہیں۔ گوانتانامو میں ان پر بے پناہ تشدد کیا جاتا ہے، وہاں ان کو کسی قسم  کا کوئی علاج مہیا نہیں کیا جاتا، کوئی قانونی مدد نہیں دی جاتی، رہنے کیلئے بہت ناساز ماحول مہیا کیا جاتا ہے اور قیدیوں کو یا تو بھوکا رکھا جاتا ہے یا پھر ان کو زبردستی وہ کھلایا جاتا ہے جو وہ نہیں کھانا چاہتے۔ 

امریکا کی جانب سے انسانی حقوق کے دوہرے معیار سے متعلق سوفٹ ویئر کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے بے شمار انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، گوانتانامو جیسے قید خانوں، مسلمانوں اور کالی رنگت والے شہریوں سے ناروا سلوک کی وجہ سے کئی بین الاقوامی انسانی حقوق کے ادارے امریکا پر کڑی تنقید کر چکے ہیں۔ امریکا دوسرے ممالک جیسا کہ ایران، شمالی کوریا اور چین جیسے ممالک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تنقید کرتا رہتا ہے۔

جس پر چین کا کہنا ہے کہ امریکا انسانی حقوق کے چیمپین ہونے کا دعویٰ نہیں کر سکتا کیونکہ امریکا خود انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔ چین کا کہنا ہے کہ امریکا خود اپنے آپ کو بھی اسی کیٹیگری میں رکھے جس میں وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر دوسرے ممالک کو رکھتا ہے۔ امریکا کو چاہیے کہ وہ پہلے اپنے انسانی حقوق کے مسائل حل کرے پھر دوسروں کی طرف دیکھے۔ 

چیٹ جی پی ٹی نے یہ واضح کیا ہے کہ ایک آرٹیفیشل انٹیلیجنس ماڈل ہونے کے ناطے اس کا اپنا کوئی فیصلہ اور جذبات نہیں ہیں لیکن وہ صارفین کو امریکا اور پاکستان میں انسانی حقوق پر کچھ معلومات مہیا کرتا ہے ۔ 

مزیدخبریں