چیف جسٹس کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس آج دوبارہ شروع ہونے کاامکان
اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6ججز نے خفیہ اداروں کی جانب سے عدالتی معاملات میں مبینہ مداخلت پر خط لکھ دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(امانت گشکوری)خفیہ اداروں کی جانب سے عدالتی معاملات میں مبینہ مداخلت کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی جانب سے لکھے گئے خط پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس وقت کی کمی کے باعث ختم ہو گیا ، جو آج پھر شروع ہونے کا امکان ہے ۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کی جانب سے خفیہ اداروں کی جانب سے عدالتی معاملات میں مبینہ مداخلت پر چیف جسٹس کو خط لکھا گیا تھا جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فل کورٹ اجلاس طلب کیا ،فل کورٹ اجلاس میں سپریم کورٹ کے تمام ججز شریک ہوئے ،اجلاس میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت سے متعلق پرانے خطوط کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
چیف جسٹس پاکستان نے اس سلسلے میں اٹارنی جنرل منصور عثمان سے مشاورت بھی کی جس کے بعد فل کورٹ اجلاس طلب کیا ہے،دوسری جانب صحافیوں سے گفتگو میں اٹارنی جنرل نے کہا کہ ججز کے خط کا معاملہ سنجیدہ ہے جس کی تحقیق ہونی چاہیے۔
اس معاملے پر اہم پیشرفت یہ ہوئی کہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے لیے پیغام بھجوا دیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو پیغام اٹارنی جنرل منصور اعوان کے ذریعے بھجوایا گیا، وزیراعظم شہباز شریف آج 2بجے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور اعوان کے ہمراہ چیف جسٹس سے ملاقات کے لیے سپریم کورٹ جائیں گے،ملاقات میں چیف جسٹس کے علاوہ سینئر پیونی جج منصور علی شاہ بھی شریک ہوں گے۔