’ڈراموں میں کیا جانے والا نکاح اصل میں ہوجاتاہے‘،سکالر کے بیان پر نئی بحث چھڑ گئی

Mar 27, 2024 | 17:13:PM

(ویب ڈیسک) سوشل میڈیا پر نجی ٹی وی چینل کے پروگرام قطب آن لائن کا ایک ویڈیو کلپ وائرل ہورہا ہے جس میں علما حضرات کہتے ہیں کہ ڈراموں میں میاں بیوی کی اداکاری کرنے والوں کا نکاح اور طلاق اصل میں ہوجاتی ہے، جس پر اداکاروں اور  سوشل میڈیا صارفین میں نئی بحث شروع ہوگئی۔

وائرل ویڈیو کے شروع میں ایک عالم دوسرے اسکالر سوال پوچھتے ہیں کہ ’ڈرامے میں اگر اصل میں میاں بیوی ڈرامے کے ہی ایک سین میں ڈائیلاگ بولتے ہوئے طلاق کہتے ہیں تو اصل میں طلاق ہوجاتی ہے جب کہ اس کی نیت یہ نہیں تھی، تو کیا یہ صورت نکاح میں بھی یہی رہے گی کہ دو اداکار ڈرامے میں کام کررہے ہیں اور انہوں نے ڈرامے میں ہی شادی کرلی تو کیا وہ شادی ہوجائے گی؟‘

جس پر اسکالر کہتے ہیں ’جی ہاں بالکل ہوجائے گی‘۔

اسکالر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’اگر دو گواہوں کی موجودگی میں اگر دو شخص آپس میں شریعت کے مطابق نکاح قبول کرتے ہیں، اگر وہ مزاقاً بھی کرتے ہیں،‘ اس دوران پروگرام کے میزبان بلال قطب نے ان کی بات کاٹتے ہوئے کہا کہ ’یہ مزاق نہیں بلکہ ڈرامے کی بات ہورہی ہے‘، جس پر اسکالر نے کہا کہ ڈراما بھی تو رئیل (اصل) میں تو نہیں ہے، اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو نکاح بھی ہوجائے گا، اس پر چیک اینڈ بیلنس کیوں رکھا گیا ہے۔’

اسکالر کی وائرل ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین نے نئی بحث شروع کر دی ہے کہ جب کردار، نام اور گواہ نقلی ہیں تو شادی اصلی کیسے ہو سکتی ہے؟ایک اور صارف نے کہا کہ ’یہ 3 سال پرانا کلپ ہے جو ایک بار پھر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔‘

دوسری جانب اداکاروں نے بھی دلچسپ تبصرے کیے۔

اداکار علی عباس نے لکھا کہ ’میں نے ابھی گنتی کی ہے جس کے مطابق میں نے 97 نکاح کیے ہیں، میری بیویاں کہاں ہیں؟‘

اداکارہ یشمہ گل نے ہسنتے ہوئے لکھا کہ ’مجھے تو یہ بھی یاد نہیں کہ میں نے پہلی ہاں کس کو کہی تھی، میرا اصل شوہر کون ہے؟ استغفراللہ‘۔

ماڈل مشک کلیم نے لکھا کہ ’ اِن اَن پڑھ نام نہاد علماء کی فیکٹ چیکنگ کرنے والا کوئی نہیں؟ پیمرا غلط معلومات کی بنا پر اس طرح کے مواد کو سنسر/پابندی عائد کیوں نہیں کررہا؟’

اداکارہ اشنا شاہ نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’اپنے شوہر سے اس معاملے پر عجیب و غریب گفتگو کرنے کا وقت آگیا ہے‘۔

اداکارہ انوشے اشرف نے لکھا کہ مذہب کو آزادی، روحانی وجود کا حقیقی راستہ بنانے کے بجائے یہاں ہمارے ’تعلیم یافتہ‘ علما/اسکالرز ایسے موضوعات پر گفتگو کررہے ہیں جو مذہب کو سخت اور محدود پیش کررہے ہیں

انہوں نے کہا کہ ’ہم ایسی باتوں پر ہنس سکتے ہیں لیکن حقیقت میں پریشان کن بات ہے کہ حالات اس نہج پر کیسے پہیچ گئے۔‘

انوشے اشرف نے ہنستے ہوئے کہا کہ ’اور اگر نکاح جائز ہو ہی گیا ہے شاید وہ ایک ہی بستر پر بھی بیٹھ سکتے ہیں؟ چونکہ اس پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی، کیا وہ گلے بھی لگا سکتے ہیں؟ ہاؤ سویٹ‘۔

مزیدخبریں