ایندھن سمگلنگ سے ملکی معیشت کو ماہانہ 3 کروڑ 56 لاکھ ڈالر نقصان ہو رہا ہے ، او سی اے سی چئیرمین
Stay tuned with 24 News HD Android App
(اشرف خان)سمگل ایندھن آئل انڈسٹری کیلئے بڑا خطرہ قرار ،آئل کمپنیز ایڈوائزی کونسل نے سمگل ایندھن کیخلاف فوری کریک ڈاؤن کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) نے سیکرٹری پیٹرولیم کو خط لکھ لکھا ہے جس میں کہاگیا ہے کہ سمگل پٹرولیم مصنوعات سے ملکی معیشت کو ماہانہ 3 کروڑ 56 لاکھ ڈالر کا نقصان پہنچ رہاہے،آئل کمپنیز ایڈوائزی کونسل نے اسمگل ایندھن آئل انڈسٹری کے لئے بڑا خطرہ قرار دے دیا،او سی اے سی چئیرمین عادل خٹک کا کہنا ہے کہ اوگرا نے تصدیق کی ہے کہ روزانہ 4 ہزار میٹرک ٹن سمگل شدہ ایندھن ملک میں آرہا ہے،لہذاحکومت کوچاہیے کہ فوری طور پر سمگل ایندھن پر سخت کارروائی کرے،خط میں انکشاف کیا ہے کہ مالی سال 2022-23 میں پیٹرول اور ڈیزل کی فروخت 2020 کی کم ترین سطح تک گرگئی تھی۔
خط کے مطابق مارچ 24 میں پیٹرول کی فروخت میں 12 فیصد اور ڈیزل کی فروخت میں 21 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے ،ریفائنری کی پیداوار اور فروخت کے حجم میں کمی ہوئی ہے،سمگلنگ نے پوری پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی چین کو متاثر کر دیا ہے،خط میں مطالبہ کیا ہے کہ سرحد پر عملی اقدامات نہ ہونے سے قانونی کاروبار تباہ ہو رہا ہے ،سمگلنگ سے حکومت کو پیٹرولیم لیوی اور کسٹمز ڈیوٹی بھی نہیں ملتی ،انہوں نے تجویزدی کہ سمگلنگ پر وفاقی اور صوبائی حکام کے ساتھ مل کر ملک گیر کریک ڈاؤن کے ساتھ ذمہ داروں کوسخت سزائیں دی جائیںانہوں نے یہ بھی مطالبہ کیاکہ غیر قانونی پیٹرول پمپس کی فوری بندش کرائی جائے۔
یہ بھی پڑھیں : بیرون ملک جانے والوں کیلئے خوشخبری،پاکستان کا اہم ملک سے معاہدے کا فیصلہ