ایئرمارشل ریٹائرڈ جواد سعید کی غیرقانونی حراست کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر

Stay tuned with 24 News HD Android App

(احتشام کیانی)اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایئرمارشل ریٹائرڈ جواد سعید کو حبس بے جا میں رکھنے کیخلاف دائر درخواست سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی۔
جسٹس خادم حسین سومرو کل ریٹائرڈ ایئر فورس افسر کی غیرقانونی حراست کیخلاف درخواست پر سماعت کریں گے،ایئرمارشل ریٹائرڈ جواد سعید کی اہلیہ شازیہ جواد نے کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈووکیٹ کے ذریعے درخواست دائر کی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد میرے شوہر سویلین ہیں اور ان پر پاکستان ایئر فورس ایکٹ 1953 کا اطلاق نہیں ہوتا، ایئر مارشل ریٹائرڈ جواد سعید کیخلاف کوئی کیس بھی درج نہیں ہے، حراست غیر قانونی ہے، جبری تحویل بنیادی آئینی حقوق اور اقوام متحدہ کے انٹرنیشنل چارٹر برائے انسانی حقوق کے بھی خلاف ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ایئر مارشل ریٹائرڈ جواد سعید کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جائے،مغوی کو فوری رہا کرنے اور اگر اس کے خلاف کوئی الزام ہے تو قانون کے مطابق عدالتی کارروائی کی ہدائت کی جائے، درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پٹیشنر کے شوہر کی حراست کو غیرقانونی اور غیرآئینی قرار دے، غیر قانونی حراست کے ذمہ داروں پر بھاری جرمانہ عائد کرنے کا حکم دیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ جواد سعید نے دوران سروس اہم آپریشنل اور سٹاف اسائنمنٹس کیں، ایئر مارشل کے عہدے تک پہنچے، درخواست گزار کے شوہر 18 مارچ 2021 کو ریٹائر ہوئے، یکم جنوری 2024 کو انہیں گھر سے اٹھا لیا گیا،کچھ عرصہ تک تو ان کا پتہ نہیں چلا، بعد میں بتایا گیا کہ پٹیشنر کے شوہر پی اے ایف اتھارٹیز کی تحویل میں ہیں،بار بار درخواستوں کے بعد پٹیشنر کی پی اے ایف انٹیلی جنس حکام کی موجودگی میں شوہر سے ملاقات کرائی گئی،اہلیہ کو یقین دہانی کرائی گئی کہ ان کے شوہر کو جلد چھوڑ دیا جائے گا مگر غیرقانونی حراست ختم نہ ہوئی،شوہر کے چھوڑنے کے بجائے کسی قانونی جواز کے بغیر ریٹائرمنٹ کے بعد ملنے والی پنشن بھی بند کر دی گئی،درخواست میں وفاق کو بذریعہ سیکرٹری دفاع اور چیف آف ایئر سٹاف کو فریق بنایا گیا ہے۔