لاپتہ افراد بازیابی کیس:وفاقی سیکرٹری داخلہ  سندھ ہائیکورٹ میں پیش ،غیر مشروط معافی مانگ لی

May 27, 2021 | 12:40:PM

(24 نیوز)سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افرادکی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے موقع پر وفاقی سیکرٹری داخلہ نے پیش ہو کر عدالت سےغیر مشروط معافی مانگ لی۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افرادکی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی، عدالتی حکم پر وفاقی سیکرٹری داخلہ، ڈائریکٹر ہیومن رائٹس، اٹارنی جنرل اور دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے۔سماعت کے موقع پر وفاقی سیکرٹری داخلہ نے شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرایا اور عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ عدالتوں کا احترام کرتا ہوں، مصروفیات کی وجہ سے پیش نہیں ہوسکا، اس موقع پر جسٹس کے کے آغا نے سیکرٹری داخلہ سے مکالمہ کیا کہ آپ انتہائی اہم پوزیشن پر تعینات ہیں،  عدالت نے کئی حکم نامے جاری کئے، جواب تک جمع نہیں کرایا گیا، مجبوراً عدالت کو ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنا پڑے،  جبری گمشدگی کا مسئلہ انتہائی اہم ہے، اسے ختم کرنا ہوگا۔سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ عدالتوں کا احترام کرتا ہوں، ناگزیر وجوہات پر جواب نہیں دے سکا،  عدالت کو یقین دلاتا ہوں آئندہ عدالتی حکم پر عملدرآمد کروں گا۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ تین افراد کے علاوہ دیگر کا معلوم نہیں ہوسکا ہے۔اس موقع پر عدالت نے پوچھا کہ  کیا ملک میں شہریوں کی جبری گمشدگی کاتاثر قابل قبول ہے؟ اس پر سیکرٹری داخلہ نےکہا کہ جبری گمشدگی بالکل قابل قبول نہیں۔اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ وفاقی حکومت لاپتا افراد کے معاملے پر انتہائی سنجیدہ اقدامات کررہی ہے اور لاپتا افرادکی تلاش کیلئے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 4 اگست تک ملتوی کردی۔

یہ بھی پڑھیں:  کسانوں کے ’یوم سیاہ‘ پر مظاہرے، پتلے نذر آتش، پولیس سے جھڑپیں
 
 

مزیدخبریں