(24 نیوز)بھارتی حکومت کے نئے ڈیجیٹل قوانین کو سوشل میڈیا اور دوسرے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر نافذ کرنے پر شدیدبحث جاری ہے۔ فیس بک ، ٹویٹر جیسی بڑی کمپنیاں کو ان قوانین کے دائرہ کار میں لانا حکومت کا ہدف ہے۔
بھارتی ذارئع ابلاغ کے مطابق بھارت کی سب بڑی اپوزیشن پارٹی کانگریس اس بارے میں مرکزی حکومت پر مستقل حملہ آور ہے۔ بدھ کے روزکانگریس نے سوشل میڈیا سے متعلق نئے اصولوں پر بریفنگ دی ، جس میں پارٹی کے رہنما ابھیشیک منو سنگھوی نے کہاہے کہ سوشل میڈیا کے بارے میں حکومت کا نقطہ نظر شمالی کوریا کی طرح ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ٹی ایکٹ 2021 کے تحت نئے قواعد حکومت کی بے رحمی اور بے شرمی کی عکاسی کرتے ہیں۔ اظہار رائے کی آزادی اوررازداری کے حوالے سے حکومت کے بے رحمانہ اور ناپاک رویے آمریت اور طاقت کے لالچ کو ظاہر کرتے ہیں۔انہوں نے کہاہے کہ 25 اپریل کو اس قانون کے نافذ ہونے کے 3 ماہ میں کئی بار مطالبہ کیا گیا کہ اسے تبدیل کیا جائے لیکن حکومت کو اس کے کانوں پر جوئیں تک نہیں رینگی۔
یہ بھی پڑھیں: کبھی کسی نے لانگ ٹرم پلاننگ نہیں کی، آنے والی نسلوں کیلئے بہتر پاکستان چھوڑنا چاہتے ہیں، وزیراعظم