(24نیوز) ایف بی آر ، وزارت خزانہ کا آئی ایم ایف کے وفد کے ساتھ اہم اجلاس شام کو ہوگا
تفصیلات کے مطابق اجلاس میں اہم امور زیر غور آئیں گے ،ذرائع ایف بی آر کے مطابق آئی ایم ایف کی ٹیم آن لائن ویڈیو لنک سے اہم اجلاس میں شرکت کرے گی ، اجلاس میں چئیرمین ایف بی آر اور ممبران ریونیو بھی ہونگے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ سیلری اِنکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس ریفارمز کا جائزہ لیا جائے گا ۔
ذرائع کے مطابق تنخواہ کے سلیب کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا ،آئی ایم ایف نے نئے مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ داروں کا سلیب 11 سے کم کرکے 5 کرنے کی کہا ہے ، جنرل سیلز ٹیکس ، مرعات اور ریٹ کم کرنے کا جائزہ زیر غور ہوگا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ جائزے کے بعد حتمی فیصلے کئے جائیں گے ۔
ذرائع نے بتایا کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں تنخواہوں اور پینشن میں 10 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے تنخواہوں میں اضافہ ایڈہاک ریلیف الاونس کی شکل میں دیئے جانے کا حتمی فیصلہ کیا گیا ہے۔نئے مالی سال کے بجٹ میں بنیادی تنخواہوں میں اضافہ نہیں ہوگا۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں پی ایس ڈی پی کے لیے 900 ارب روپے رکھنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔
ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ میں مالیاتی خسارہ جی ڈی ہے کے 6 فیصد رکھنے پر غور کیا جائے گا، وزیر خزانہ کا فوڈ ، صحت اور تعلیم پر چھوٹ واپس نہ لینے کا فیصلہ کیا گیا،نئے مالی سال کے بجٹ میں کھانے کی اشیا ، صحت اور تعلیم پر ٹیکس چھوٹ جاری رکھی جائے گی ، وزیر خزانہ کی ہدایت پر بنیادی تبدیلی کی گئی ہے۔
بنیادی تبدیلوں کے لیے اعلی سطحی مزاکرات ہونگے ،وزیر خزانہ شوکت ترین پہلے ہی کہہ چکے ہیں کویڈ کی صورتحال میں سخت فیصلے نہیں لئے جاسکتے ،آئی ایم ایف کے ساتھ اہم اجلاس میں کامیابی کی امید کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کالج اساتذہ کی پروموشن لنک ٹریننگ تحریری امتحان پاس کرنے سے مشروط