(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کےاسلام آباد لانگ مارچ کے باعث ملکی معیشت کو مجموعی طور پر ایک ارب روپے کا نقصان پہنچا۔
ذرائع کے مطابق25 اپریل کو پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ’حقیقی آزادی‘ کے عنوان سے اسلام آباد تک لانگ مارچ کا انعقاد کیا گیا تھا جسے روکنے کےلیے سکیورٹی اداروں نے سرتھوڑ کوششیں کی اور مختلف شہروں میں دن بھر پی ٹی آئی کارکنوں اور سکیورٹی اہلکاروں میں شدید جھڑپیں جاری رہی۔
لانگ مارچ کے باعث ہونے والے نقصان سے متعلق معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کو مجموعی طور پر ایک ارب روپے کے قریب نقصان پہنچا ہے جبکہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 202.50 روپے اور اوپن مارکیٹ میں203 روپے تک پہنچ گیا ہے البتہ لانگ مارچ و دھرنا ختم ہونے کے بعد شروع ہونیوالے کاروباری دن میں ملکی سٹاک ایکسچینج میں تیزی رہی اور انڈیکس میں529 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کو دیولیہ کرکے ایٹمی پروگرام کو رول بیک کرنے کیلئے جال بچھایا جارہا ہے اگر دھرنا طوالت اختیار کرتا تو ملکی معیشت مکمل طور پر جام ہونے کا خطرہ تھا، پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ریاست مدینہ کا بیانیہ دیا موجودہ حکومت کو چاہیے کہ فتح مکہ کی مثال سامنے رکھتے ہوئے سب مخالفین کو عام معافی کا اعلان کرکے سب کو ساتھ بٹھائیں اور مل کر ملک کوآگے لے کر چلیں اور دشمن قوتوں کا ملک کے ایٹمی پروگرام کو رول بیک کرنے کی کوششوں کو ناکام بنائے۔
فاریکس ایسوسی ایشن کے رہنما ملک بوستان نے کہاکہ ابھی تحریک انصاف کے سربراہ کی جانب سے چھ دن کا الٹی میٹم دیا گیا ہے اور چھ دن بعد دوبارہ دھرنے و لانگ مارچ کی دھمکی دی ہے ہماری درخواست ہے کہ احتجاجی سیاست کی بجائے پارلیمنٹ میں جاکر مسئلہ حل کرلیں تو زیادہ بہتر ہوگا ، حکومت کو بھی چاہیئے کہ وہ سب کو ساتھ لے کر چلے اور عوام کو اعتماد میں لے کر سخت فیصلے کرے۔
یہ بھی پڑھیں: بھائی نے بھائی کو قتل کر کے لاش کنوئیں میں پھینک دی۔وجہ کیا بنی؟