پیٹرول پر فی لیٹر سبسڈی کتنی رہ گئی ؟ تفصیلات سامنے آگئیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد سبسڈی کمی کا نوٹیفکیشن جاری ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پیٹرول پر فی لیٹر سبسڈی 17 روپے 2 پیسے رہ گئی ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول پر فی لیٹر سبسڈی 47 روپے 2 پیسے تھی، آئی ایم ایف کے کہنے پر 30 روپے فی لیٹر سبسڈی واپس لیے جانے کے بعد اب صرف سترہ روپے دو پیسے رہ گئی۔ ڈیزل پر حکومت کی جانب سے سبسڈی 86 روپے 71 پیسے فی لیٹر تھی، جو اب 56 روپے 71 پیسے رہ گئی، آئی ایم ایف کے کہنے پر حکومت نے ڈیزل پر 30 روپے سبسڈی واپس لی۔
مٹی کے تیل پر سبسڈی 51 روپے 83 پیسے تھی، نوٹیفکیشن کے مطابق تیس روپے واپس لیے جانے پر اب مٹی کے تیل پر سبسڈی 21 روپے 83 پیسے رہ گئی ہے۔ لائٹ ڈیزل آئل پر فی لیٹر سبسڈی 67 روپے 84 پیسے تھی، اب لائٹ ڈیزل آئل پر سبسڈی 37 روپے 84 پیسے فی لیٹر پر آ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرول کے بعد بجلی بم گرائے جانے کی تیاری
واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے پیٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 30 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان کیا، جس رات 12 بجے سے اطلاق ہوگیا۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سابق حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے آج مہنگائی ہے، ماضی کی حکومت کے فارمولے پر جاتے تو پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 205 روپے ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل مہنگا ہونے سے تھوڑی سی مہنگائی بڑھتی ہے البتہ پیٹرول کی قیمت میں اضافہ سے روپے کو استحکام ملے گا، آئی ایم ایف نے بھی پیٹرول کی قیمت بڑھانے تک ریلیف دینے سے انکار کیا ہے۔ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ عوام پر کسی بھی قسم کا بوجھ ڈالنا ہمارے لیے مشکل فیصلہ تھا، سابق حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت کو فکس کیا، جس کی وجہ سے آج ہمیں مشکلات کا سامنا ہے مگر وزیراعظم شہبازشریف نے قیمتوں میں اضافے کا یہ مشکل فیصلہ لیا ہے۔
وزیرخزانہ کا مزید کہنا تھا کہ جیسےہی روپے کی قدر میں اضافہ ہوگا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نیچے آئیں گی، ہم سمجھتے ہیں فیصلے سے ہماری سیاست کو نقصان پہنچے گا مگر ہمارے لیے ملک اور معاشی صورت حال زیادہ اہم ہے۔ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ اضافے کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 179 روپے 86 پیسے جبکہ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 174 روپے 15 پیسے تک پہنچ گئی۔
یاد رہے کہ دوحہ میں پاکستان اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان چار روزہ جائزہ مذاکرات ہوئے، جس میں عالمی مالیاتی فنڈز نے نئی قسط جاری کرنے کے لیے پیٹرول اور بجلی پر دی گئی سبسڈی ختم کرنے کی شرط عائد کی۔
ساتویں جائزہ مذاکرات کے اختتام پر عالمی مالیاتی فنڈز کی جانب سے اعلامیہ میں آئی ایم ایف نے پاکستان میں پالیسی ریٹ (شرح سود) میں اضافے کا خیر مقدم کیا اور واضح کیا کہ ایک ارب ڈالر قرض کی قسط کے لیے پاکستان کو پیٹرول اور بجلی پر دی گئی سبسڈی کو ختم کر کے قیمتوں کو بڑھانا ہوگا۔