پیٹرول کی قیمت میں اضافے پر عمران خان کا ردعمل آگیا

May 27, 2022 | 11:35:AM

(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اپنے ردعمل کا اظہار کر دیا ہے۔

 سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت بیرونی آقاؤں کے آگے جھکی ہوئی ہے، قوم نے اس کی قیمت چکانی شروع کر دی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ بیرونی آقاؤں کے آگے جھکنے والوں  نے پیٹرول اور ڈیزل 30 روپے مہنگا کر دیا، نااہل امپورٹڈ حکومت نے روس کے ساتھ ہماری کوششوں کو جاری نہیں رکھا۔

 سابق وزیر اعظم نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت نے روس سے 30 فیصد سستا تیل لینے کی کوشش نہیں کی، امریکا کے اسٹریٹجک پارٹنر بھارت نے روس سے سستا تیل لیا۔ انہوں نے کہا کہ روس سے سستا تیل لینے کی وجہ سے بھارت کو تیل 25 روپے سستا پڑا، حکومت گرانے والے سازشی ٹولے کے اس اقدام سے مہنگائی کا طوفان آئے گا۔

یہ بھی پڑھیں:حکومت نے پٹرول اور ڈیزل  کی قیمتیں بڑھانے کا اعلان کردیا

 یاد رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے پیٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 30 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان کیا، جس رات 12 بجے سے اطلاق ہوگیا۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سابق حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے آج مہنگائی ہے، ماضی کی حکومت کے فارمولے پر جاتے تو پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 205 روپے ہوتی۔

 انہوں نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل مہنگا ہونے سے تھوڑی سی مہنگائی بڑھتی ہے البتہ پیٹرول کی قیمت میں اضافہ سے روپے کو استحکام ملے گا، آئی ایم ایف نے بھی پیٹرول کی قیمت بڑھانے تک ریلیف دینے سے انکار کیا ہے۔ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ عوام پر کسی بھی قسم کا بوجھ ڈالنا ہمارے لیے مشکل فیصلہ تھا، سابق حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت کو فکس کیا، جس کی وجہ سے آج ہمیں مشکلات کا سامنا ہے مگر وزیراعظم شہبازشریف نے قیمتوں میں اضافے کا یہ مشکل فیصلہ لیا ہے۔

 وزیرخزانہ کا مزید کہنا تھا کہ جیسےہی روپے کی قدر میں اضافہ ہوگا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نیچے آئیں گی، ہم سمجھتے ہیں فیصلے سے ہماری سیاست کو نقصان پہنچے گا مگر ہمارے لیے ملک اور معاشی صورت حال زیادہ اہم ہے۔ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ اضافے کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 179 روپے 86 پیسے جبکہ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 174 روپے 15 پیسے تک پہنچ گئی۔

 واضح رہے کہ دوحہ میں پاکستان اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان چار روزہ جائزہ مذاکرات ہوئے، جس میں عالمی مالیاتی فنڈز نے نئی قسط جاری کرنے کے لیے پیٹرول اور بجلی پر دی گئی سبسڈی ختم کرنے کی شرط عائد کی۔

 ساتویں جائزہ مذاکرات کے اختتام پر عالمی مالیاتی فنڈز کی جانب سے اعلامیہ میں آئی ایم ایف نے پاکستان میں پالیسی ریٹ (شرح سود) میں اضافے کا خیر مقدم کیا اور واضح کیا کہ ایک ارب ڈالر قرض کی قسط کے لیے پاکستان کو پیٹرول اور بجلی پر دی گئی سبسڈی کو ختم کر کے قیمتوں کو بڑھانا ہوگا۔

مزیدخبریں