وزارت خزانہ نے پاکستانیوں کو خوشخبری سنادی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) وفاقی وزراتِ خزانہ نے پاکستان کے ڈیفالٹ کے خدشات کو حقیقت کے منافی قرار دے دیا۔
اپنے جاری کردہ ایک بیان میں وزارتِ خزانہ نےکہا ہے کہ پاکستان کا سری لنکا اور گھانا سے موازنہ گمراہ کن ہے، پاکستان کے ذمے کمرشل اور سکوک بانڈز کی ادائیگی 2024 میں صرف 10 فیصد واجب الادا ہے، باقی قرض مالیاتی اداروں اور دوسرے ممالک کو واجب الادا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 100 روپے کمی؟
وزراتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ سخت شرائط کے باوجود آئی ایم ایف سے سٹاف لیول معاہدہ نہ ہونا بد قسمتی ہے، اسی وجہ سے قرض کی 9 ویں قسط تاخیر کا شکار ہے، پاکستان میں 9 ماہ کے اندر وسیع بنیادوں پر اصلاحات لائی گئیں، انہں اصلاحات میں ایکسچینج ریٹ، شرح سود ایڈجسٹمنٹ شامل ہے، مالی صورت حال میں بہتری کیلئے سال کے وسط میں ٹیکس عائد کیے گئے، آئی ایم ایف شرائط کو پورا کرتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات پر لیوی بھی عائد کی گئی، آئی ایم ایف کی کسی بھی ملک کیلئے ایسی سخت شرائط کی مثال نہیں ملتی لیکن پاکستان ہمیشہ سے معاشی مشکلات کا کامیابی کے ساتھ مقابلہ کرتا رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ہاشم ڈوگر، چودھری اخلاق اور تیمور بھٹی نے ساتھیوں سمیت پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کر دیا
وزارتِ خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان جلد ہی پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا، پٹرولیم مصنوعات پر 50 روپے فی لیٹر لیوی وصول کی جا رہی ہے، بڑھتی مہنگائی میں صارفین پر مزید ٹیکس لگانا کوئی عقل مندی نہیں ہے، پہلے ہی ایک سال میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں دگنی ہو چکی ہیں، پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف شرائط کی خلاف ورزی کرنے سے پیدا ہونے والی مشکلات پر قابو پا لیا گیا ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی کم ہو گیا ہے، جلد ہی سیاسی استحکام آنے کے بعد معیشت میں نمایاں بہتری آئے گی۔