(24 نیوز)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ بھارت میں ہندوتواکی بڑھتی ہوئی لہرمسلمانوں کیلئے خطرہ ہے،ہندوتوانے علاقائی سلامتی کو بھی خطرات سے دوچار کردیاہے،بھارت میں کوروناپھیلانےکاالزام عائدکر کے مسلمانوں کو بدنام کیاگیا،اوآئی سی وزرائے خارجہ کونسل بھارت سے یکطرفہ اورغیرقانونی اقدامات واپس لینے کا مطالبہ کرے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی وزراخارجہ کے47ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج امت کوانتہائی بڑی مشکلات کاسامناہے، اسلاموفوبیاکی لہرمغرب اوردیگرجگہوں پرتیزی سے سراٹھارہی ہے،گستاخانہ خاکوں کی اشاعت نے مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی ،ان شرمناک حرکات کوآزادی اظہارکے نام پرجوازنہیں دیناچاہئے۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہندوتوانے علاقائی سلامتی کو بھی خطرات سے دوچار کردیاہے،آرایس ایس ،بی جے پی حکومت کھلم کھلاہندوتوا کاپرچار کررہی ہے،بھارت میں ہجوم کے ہاتھوں لوگوں کاسرعام قتل تیزی سے بڑھ رہاہے، اوآئی سی وزرائے خارجہ کونسل بھارت سے یکطرفہ اورغیرقانونی اقدامات واپس لینے کا مطالبہ کرے۔
وزیرخارجہ نے کہاکہ او آئی سی بھارت سے انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سلسلہ روکے،مقبوضہ کشمیر میں تکالیف اور مخدوش صورتحال انتہائی دگرگوں ہے،مقبوضہ کشمیرمیں بدترین انسانی حالات اورانسانی حقوق کی پامالیوں کاسانحہ رونما ہوچکا ہے،15 ماہ سے80 لاکھ سے زائد کشمیری لاک ڈائون اور فوجی محاصرے کاشکار ہیں،مقبوضہ خطے کو دنیاکی سب سے بڑی کھلی جیل میں تبدیل کردیاگیا۔
شاہ محمود قریشی کا اپنے خطاب میں کہناتھا کہ کالے قوانین کے ذریعے بھارتی قابض افواج کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے ، مقبوضہ وادی میں جعلی مقابلوں میں ماورائے عدالت شہادتیں ہورہی ہیں،مقبوضہ وادی میں چھاپوں اورتلاشی کے آپریشنزجاری ہیں،مقبوضہ کشمیر میں گھر گرائے اوراملاک کو نقصان پہنچایاجارہا ہے۔
بھارت میں ہندوتواکی بڑھتی ہوئی لہرمسلمانوں کیلئے خطرہ ہے
Nov 27, 2020 | 23:21:PM