ہماری فورسز نے بہترین حکمت عملی بنا کر احتجاج کا خاتمہ کیا ، وزیراعظم کا کابینہ اجلاس سے خطاب
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز )وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہماری فورسز نے بہترین حکمت عملی بنا کر احتجاج کا خاتمہ کیا ،احتجاج کے باعث کئی دن سے کاروبار نہ ہونے کے برابر تھا ، معیشت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
وزیراعظم شہبازشریف کا کابینہ اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ ہماری فورسز نے بہترین حکمت عملی بنا کر احتجاج کا خاتمہ کیا ، دیہاڑی دار مزدور اور صنعت کار طبقہ پریشان تھا ، ہسپتالوں میں مریضوں کو مشکلات کا سامنا رہا ، احتجاجی جتھے کی وجہ سے معیشت کو نقصان پہنچا،اسٹاک مارکیٹ کو 400ہزارانڈیکس کا نقصان ہوا،صرف ایک دن میں فسادیوں کی وجہ سے مارکیٹ نے غوط کھایا ، احتجاج کے باعث معملات زندگی معطل ہوچکے تھے ، ہماری فورسز نے شرپسندوں کے خلاف اچھی پلاننگ کی ،ہماری فورسز نے بہترین پلاننگ سے احتجاج کا خاتمہ کیا،اسلام آبادمیں 2014سےقبل چڑھائی کاتصوربھی نہیں تھا،2014میں چینی صدر آرہے تھے تب بھی فسادیوں نے 126 دن تک تباہی کی ، 2014 کے دھرنے کی وجہ سے چینی صدر کا دورہ منسوخ ہوا۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ فسادیوں کو ملک کی ترقی ہضم نہیں ہورہی،سعودی وفد آیا تب بھی انہوں نے فساد پھیلایا،احتجاج کیا،فسادی شہریوں کو مارتے ہیں،اہلکاروں کوشہید کرتے ہیں،احتجاج میں شر پسند آتے ہیں جو پاکستانی نہیں ، کل اسلام آباد میں فساد کا احسن طریقے سے خاتمہ کیا گیا ، ہمیں اب سخت فیصلے کرنا پڑیں گے،فیصلہ کرنا ہوگا معیشت بہتر بنانی ہےیادھرنوں کاسامنا کرنا ہے،آج کے بعد ان فسادیوں ، پاکستان کے دشمنوں کو مزید موقع نہیں دینا، قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ اب ہمیں کس طرف جانا ہے ، اللہ کا شکر ہے معیشت استحکام کی طرف جارہی ہے ، عدالتیں 9 مئی کے ملزمان کو بروقت سزائیں دے دیتیں تو یہ دن نہ دیکھنا پڑتا ۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی نے سر اٹھا لیا ہے ، کے پی حکومت کو اپنی توجہ پارا چنار پر مرکوز کرنی چاہے ، یہ کرم کے لوگوں کو چھوڑ کر اسلام آباد چڑھائی کرنے آگئے ، وزیرداخلہ محسن نقوی اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں،سپہ سالار نے اسلام آباد میں لشکر کشی کے خلاف پوری مدد اور تعاون کیا ، ہمیں انٹیلی جنس ایجنسی کی بھرپور معاونت رہی ، ایجنسیوں نے لشکرسےنمٹنے کیلئے بھرپورتعاون کیا،
اللہ کے فضل سے شرکشی اور چڑھائی دم توڑ گئی ، انہیں تکلیف ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ سے کیوں بچا ، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہمارے لوگ شہید ہوں اور ہم اگلے دن نارمل ہوجائیں ، یہ کوئی تحریک نہیں تخریب کاری ہے ، سیاست میں فتنے اور تخریب کاری کی کوئی گجائش نہیں ، یہ جتھہ بندی ہے ہرصورت اس کا خاتمہ کرنا ہوگا ، پاکستان کو کسی صورت قربان نہٰں کرنے دیں گے ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کی دھجیاں اڑائیں گیں ،اس ہاتھ کو توڑ دیں گے جو پاکستان کو قربان کرنا چاہتا ہے ۔