(ویب رپورٹ)بھارت میں ویکسین کے آن لائن اندراج سے متعلق پورٹل کے ذریعے ایک خاندان کو اپنے گمشدہ بیٹے کا پتہ چل گیا، ان کا بیٹا 2018 میں لاپتہ ہو گیا تھا۔
بھارتی ٹی وی کی ویب رپورٹ کے مطابق سورت سے لاپتہ ہونے والا 23 سالہ شخص بنگلورو میں موجود تھا۔ اس شخص نے جب ویکسینیشن سینٹر میں اندراج کرایا تو اس کی رہائش کے بارے میں معلومات حاصل ہوئیں، جہاں اس نے کووڈ ویکسین لی تھی۔اس کے والدین وسنت پٹیل اور انیتا پٹیل کے مطابق 2018میں ان کا 20 سالہ بیٹا لتیش پٹیل ناسک شہر کے ایک نجی انجینئرنگ کالج کا طالب علم تھا، جون 2018 میں اپنے پہلے سال کے امتحانات کے بعد گھر آیا تھا، تاہم کچھ دنوں بعد جب اس کے امتحان کا نتیجہ آیا تو اسے معلوم ہوا کہ وہ فیل ہو گیا ہے اور اس خوف سے گھر سے بھاگ گیا ہے کہ شاید اس کی سرزنش نہ ہو جائے۔بھارت کے ایک انگلش اخبار کےمطابق وسنت سورت نے بتایا کہ آن لائن نتائج کی جانچ پڑتال کے بعد پتہ چلا کہ لتیش فیل ہو گیا، لتیش نے اسے بتایا کہ وہ مہاراشٹر کے نندربار میں اپنے چچا آشیش پٹیل کے گھر جا رہا ہے۔اگلے دن وسنت نے اپنے چھوٹے بھائی آشیش کو فون کیا اور پتہ چلا کہ لتیش وہاں نہیں پہنچا تھا اور اس کا موبائل بند تھا۔ اس کے بعد وسنت نے سورت کے پوناگام پولیس سٹیشن میں واقعہ کی اطلاع دی۔وسنت نے کہا کہ ہم نے اس کے انجینئرنگ کالج کے دوستوں سے رابطہ کرتے ہوئے اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی اسے ہر جگہ تلاش کیا، لیکن ہم اسے نہیں مل سکے۔کچھ دن قبل ایک خاندانی دوست اور ایک فوٹوگرافر سشیل بھوشن کو اطلاع ملی کہ اگر لتیش نے کووڈ ویکسین لی تھی تو پورٹل کے ذریعے اس کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔ لتیش کے شناختی کارڈ کی کاپی کے ساتھ سشیل اور وسنت ایک ویکسین سنٹر گئے۔ وہیں سے انھیں اپنے گمشدہ لڑکے کی رہائش کا پتہ چل گیا۔ویکسین سنٹر کے عملے کی مدد سے انہوں نے معلوم ہوا کہ لتیش نے دو ماہ قبل بنگلور کے علاقے ننمنگلم میں ایک سرکاری ویکسینیشن سنٹر سے ویکسین کی پہلی خوراک لی تھی۔وسنت نے مزید بتایا کہ ’’ہم نے سرکاری ویکسینیشن سینٹر کا مقامی لینڈ لائن نمبر حاصل کیا اور اہلکار سے بات کی۔ جب ہم نے اپنے لاپتہ بیٹے کی کہانی شیئر کی تو انہوں نے اس کا موجودہ موبائل نمبر شیئر کیا، جو ایکٹیو تھا۔ انہیں ڈر تھا کہ اگر لتیش یا اس کی بیوی انیتا نے اسے فون کیا تو وہ اپنا نمبر بدل دے گا۔جس کےبعد لتیش کو فون کرنے کی کوشش کئےبغیر یہ جوڑا بنگلور چلا گیا ، وہاں انہیں معلوم ہوا کہ لتیش نے 21 اکتوبر کو اپنی ویکسین کی دوسری خوراک لی ہے۔وسنت نے کہا کہ ’’ہم نے اپنے بیٹے کے لئے دفتر سے چار دن کی چھٹی کی درخواست کی اور اب سورت واپس آ رہے ہیں۔ یہ فیصلہ کرنا اس پر منحصر ہے کہ آیا وہ ہمارے ساتھ رہنا چاہتا ہے یا بنگلورواپس جانا چاہتا ہے۔ ہم نے اسے بتایا کہ اگر وہ امتحانات میں ناکام ہو گیا تو بھی پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں۔ میرا ایک اور بیٹا دھننجے ہے جو 12ویں جماعت میں ہے‘‘۔
یہ بھی پڑھیں: میرے بیٹے سے پنگا۔۔۔استانی کا اپنے سکول کے طالب علم پر چاقو سے حملہ