ارشد شریف کو کس نے کینیا بھیجا، ان کے اخراجات کون اٹھا رہا تھا؟ ترجمان پاک فوج
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ارشد شریف کو کس نے کینیا بھیجا، ان کے اخراجات کون اٹھا رہا تھا ؟ کسی حکومتی شخصیت نے ارشد شریف کو دبئی سے نکالنے پر مجبور نہیں کیا، ارشد شریف کو مسلسل باور کرایا گیا ملک واپس نہیں آنا، مار دیا جائے گا، ارشد شریف کے قتل پر بہت سے سوالات جواب طلب ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر بابر افتخار نے راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پریس کانفرنس کا مقصد سچ سب کے سامنے لانا ہے، ایک جھوٹے بیانیے سے لوگوں گمراہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سائفر کے حوالے سے کئی حقائق سامنے آچکے ہیں، اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی، سائفر میں کسی قسم کی سازش کے شواہد نہیں ملے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ 27 مارچ کو جلسے میں کاغذ کا ایک ٹکڑا لہرایا گیا جو ہمارے لیے حیران کن تھا، پاکستان اور پاکستان کے اداروں کو دنیا میں بدنام کرنے کی کوئی کوشش نہیں چھوڑی گئی، لفظ نیوٹرل کو ایک گالی بنا دیا گیا، آرمی چیف نے گمراہ کن بیانے کے باجود تحمل کا مظاہرہ کیا، سائفر کے حوالے سے سفیر کی رائے کو اپنے ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا، آرمی چیف نے 11 مارچ کو کامرہ میں وزیراعظم سے خود سائفر کا ذکر کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق کسی حکومتی شخصیت نے ارشد شریف کو دبئی سے نکالنے پر مجبور نہیں کیا، ارشد شریف کے قتل پر بہت سے سوالات جواب طلب ہیں، ارشد شریف کو کس نے کینیا بھیجا ان کے اخراجات کون اٹھا رہا تھا ؟ سائفر اور ارشد شریف سے جڑے حقائق کی تہہ تک پہنچنا ضروری ہے، ہر چیز کو غداری اور رجیم چینج سے جوڑ دیا گیا، ارشد شریف کو مسلسل باور کرایا گیا ملک واپس نہیں آنا، مار دیا جائے گا۔
ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم
ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کا کہنا تھا کہ ملک میں فتنہ اور فساد کاخطرہ ہو تو خاموشی اچھی نہیں ہوتی، مجھے احساس ہے کہ صحافی مجھے اپنے درمیان دیکھ کر حیران ہیں، میری واضح پالیسی ہے میری تشہیر نہ کی جائے، میں اپنے ادارے، شہدا اور جوانوں کا دفاع کروں گا، آرمی چیف کو مارچ میں غیر معینہ مدت کی توسیع کی پیشکش کی گئی۔
لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے کہا کہ ہمارے شہیدوں کا مذاق بنایا گیا، ہم پر بہت دباؤ تھا اس کے باوجود اپنا آئینی کردار نبھایا، جھوٹ بڑی آسانی اور فروانی سے بولاجا رہا ہے، کسی کو میر جعفر اور میرصادق کہنے کی مذمت کرنی چاہیے، غدار، میر جعفر اور میر صادق کہنا تھا تو ایکسٹینشن کیوں دی ؟ ارشد شریف کی زندگی کو پاکستان میں کوئی خطرہ نہیں تھا، سیاست سے باہر نکلنے کا فیصلہ آرمی چیف کا نہیں پورے ادارے کا ہے، پچھلے سال اور اس سال مارچ میں بہت پریشر ڈالا گیا، آرمی چیف کی تعیناتی اپنے وقت پر آئین کے مطابق ہوگی۔
ڈی جی آئی ایس آئی نے کہا کہ ارشد شریف کے کیس کو منطقی انجام تک نہ پہنچایا تو بہت نقصان ہوگا، یہ نہیں ہوسکتا آپ رات کے اندھیرے میں بند دروازوں کے پیچھے ملاقاتیں کریں، یہ نہیں ہوسکتا رات کو ملاقات میں اپنی غیر آئینی خواہشات کا اظہار کریں اور پھر غدار کہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کا کہنا تھا کہ کینیا کے ہم منصب کیساتھ رابطے میں ہوں، پاکستان ایک جمہوری ملک ہے، پاکستان کو عدم استحکام سے خطرہ ہے، آپ ہمارا محاسبہ کریں، تنقید کریں مگر الزام تراشی نہ کریں، پاکستان میں کسی کو سیاسی اور معاشی عدم استحکام پیدا نہیں کرنے دیں گے، حالات قابو کرنے کے لیے حکومت فوج طلب کرے گی تو ضرور فرائض نبھائیں گے۔