سپریم جوڈیشل کونسل کا جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کو شوکاز نوٹس ، سابق چیئرمین نیب کیخلاف ریفرنس خارج
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز )سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کو مبینہ آڈیو لیکس سکینڈل پر شوکاز نوٹس جبکہ سابق چیئر مین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال کیخلاف ریفرنسز خارج کر دیئے ۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں ہونے والے سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر نقوی اور سابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے خلاف آنے والی شکایات کا جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل نے شکایات پر جسٹس مظاہر نقوی کو شوکار نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے 10 نومبر تک جواب طلب کر لیا ہے،یاد رہے کہ پاکستان بار کونسل نے جسٹس مظاہر نقوی کی مبینہ آڈیو لیک پر ان کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اٹارنی جنرل سپریم جوڈیشل کونسل کے آئندہ اجلاس میں بطور پراسیکیوٹر پیش ہوں گے جبکہ جسٹس مظاہر کو کونسل کی کارروائی کھلی عدالت میں چیلنج کرنے کا اختیار بھی حاصل ہے، بطور جج مستعفی ہونے پر جسٹس مظاہر نقوی پنشن اور دیگر مراعات کے حقدار ہوں گے۔
جوڈیشل کونسل نے سابق چیئرمین نیب کیخلاف ریفرنسز ناقابل سماعت قرار دیکر خارج کر دیئے، سابق چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کیخلاف ریفرنس دائر ہونے کے وقت سپریم جوڈیشل کونسل انکوائری کا فورم نہیں تھا، نیب قوانین میں ترامیم کے بعد 2022 سے چیئرمین نیب کیخلاف شکایات کا فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہے،سابق چیئرمین نیب جسٹس (ر )جاوید اقبال کیخلاف شکایتی ریفرنس 2019 میں دائر کیے گئے تھے،نیب قوانین میں ترامیم کے بعد اب چیئرمین نیب کیخلاف آنے والی شکایات کا جائزہ سپریم جوڈیشل کونسل لے سکتی ہے۔