جی7 ممالک یوکرین کو50 ارب ڈالر کا قرض دیں گے
روس جنگ کا خاتمہ اور یوکرین کو پہنچنے والے نقصان کی ادائیگی کرے،رہنمائوں کامطالبہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)جی 7 ممالک کے رہنماؤں نے روس کے منجمد اثاثوں سے حاصل ہونےوالے منافع کی بدولت یوکرین کی مدد کے لیے 50 ارب ڈالر کے قرض کو حتمی شکل دےدی۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق 7دولت مند جمہوری ممالک گروپ کے رہنماؤں نے کہاہے کہ ہمارا اس بات پر اتفاق ہوگیا ہے کہ 50 ارب ڈالرکا قرض کس طرح فراہم کیاجائے گا۔
عالمی رہنماؤں نے یہ اعلان واشنگٹن میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ اور ورلڈ بینک کے زیراہتمام منعقدہ اجلاس میں کیا،بیان میں کہا گیا کہ وزرائے خزانہ نے ایک تکنیکی حل پر اتفاق کیا ہے جس میں مستقل مزاجی، ہم آہنگی، قرضے کی منصفانہ تقسیم اور تمام جی سیون شراکت داروں کے درمیان یکجہتی کو یقینی بنایا جائے گا۔
رہنماؤں نے روس سے مطالبہ کیا کہ وہ اس جنگ کا خاتمہ اور یوکرین کو پہنچنے والے نقصان کی ادائیگی کرے۔
اس ہفتے امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ جی سیون پیکج کے ایک حصے کے طور پر امریکہ یوکرین کو 20 ارب ڈالر کا قرضہ فراہم کرے گا جس کی ادائیگی روسی خودمختار اثاثوں سے حاصل ہونےوالے سود سے کی جائے گی،اس کا مقصد ٹیکس دہندگان پر بوجھ ڈالے بغیر یوکرین کی حمایت کرنا ہے اور ہماری کوششیں یہ واضح کرتی ہیں کہ ظالم اپنے نقصانات کے خود ذمہ دار ہوں گے۔
روس کے مرکزی بینک کے تقریباً 235ارب ڈالر کے اثاثے منجمد کرنے والی یورپی یونین نے کہا ہے کہ وہ 18 ارب یورو (19.4 ارب ڈالر) کا قرض فراہم کرے گا۔
27 ممالک کے بلاک کے سربراہ ارسولا وان ڈیر لیین نے ایک بیان میں کہا کہ روس کو اپنی جارحیت اور غیر قانونی جنگ کو ختم اور اس سے ہونےوالے نقصان کی ادائیگی کرنی چاہیے،ہم یوکرین کی آزادی کی اس لڑائی میں ان کے ساتھ یکجہتی کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہیں،جی سیون کی جانب سے اس قرض کے منصوبے پر عمل درآمد میں تاخیر ہوئی کیونکہ امریکا نے یورپی یونین سے ضمانتیں مانگی تھیں کہ روس کے اثاثے منجمد رہیں گے۔
جی سیون نے بیان میں کہا کہ ہم نے ایک بار پھر یوکرین کےساتھ کھڑے رہنے کے لیے اپنی غیر متزلزل عزم کو واضح کر دیا ہے، وقت صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ نہیں ہے۔