(ویب ڈیسک) مشہور جرمن کمپنی نے ایسی ایپ متعارف کروائی ہے جو نجی لمحات میں بنائی گئی ویڈیو اور تصاویر کو لیک ہونے سے روکنے میں مددگار ثابت ہو گی۔
جرمنی کی مانع حمل مصنوعات بنانے والی کمپنی ’بلی بوائے‘ نے ایک انوکھی ایپلی کیشن ’کیمڈوم‘ متعارف کرائی ہے جو نجی لمحات کو واقعی ’نجی‘ رکھنے کے لیے تیار کی گئی ہے، اس ایپ کا مقصد نازیبا ویڈیوز کی لیک ہونے کی روک تھام کرنا اور صارفین کی پرائیویسی کی حفاظت کرنا ہے۔
کیمڈوم ایپ سمارٹ فونز کے کیمروں اور مائیکروفون کو غیر فعال کر دیتی ہے جس سے غیر مجاز ریکارڈنگ کو روکا جا سکتا ہے، یہ اقدام ان بڑھتے ہوئے خطرات کے خلاف ایک حفاظتی دیوار فراہم کرتا ہے جہاں ایک بار مواد لیک ہونے سے اسے ٹریک کرنا ناممکن ہو جاتا ہے۔
کمپنی کے بیان کے مطابق آج کل سمارٹ فونز سے بغیر اجازت تصاویر یا ویڈیوز لینا بہت آسان ہوگیا ہے جس سے نوجوانوں میں تشویش کی لہریں دوڑ گئی ہیں، متاثرین کی زندگیوں پر اس کے مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں جیسے کہ ڈپریشن، نوکریوں کا نقصان اور بعض اوقات تو خودکشی کے خیالات تک بات پہنچ جاتی ہے۔
کیمڈوم کو 30 ممالک میں متعارف کرایا گیا ہے اور یہ بلوٹوتھ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے قریبی ڈیوائسز کے ریکارڈنگ فنکشنز کو بلاک کرتی ہے، صارفین ایپ کو ایک ورچوئل بٹن کے ذریعے فوری طور پر چالو کر سکتے ہیں جو ان کے ڈیوائسز پر حفاظتی رکاوٹ متحرک کر دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا اے جی آئی کے لیے تیار نہیں، انتباہ جاری
اگر کوئی اس ایپ کی رکاوٹوں کو نظرانداز کرنے کی کوشش کرتا ہے تو کیمڈوم فوری طور پر اس کا پتہ لگائے گی اور صارفین کو الرٹ کرنے کے لیے الارم بجائے گی، یہ ایپ گروپ پرائیویسی کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے اور بیک وقت کئی ڈیوائسز کو بلاک کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
واضح رہے کہ یہ جدید ایپ یقیناً ان لوگوں کے لیے کارگر ثابت ہو گی جو اپنی پرائیویسی کو اہمیت دیتے ہیں۔