(24نیوز)سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ پی آئی اے میں جعلی ڈگریوں پر بھرتی کیس کی سماعت ملتوی کردی۔
تفصیلات کے مطابق درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے پی آئی میں آدھا درجن کے قریب بھرتی کئے گئے ملازمین وہ ہیں جنہوں نے الخیر یونیورسٹی کی طرف سے ایم بی اے کی جعلی ڈگری حاصل کی ۔الخیر یونیورسٹی کی طرف سے کوئی بھی پیش نہ ہوا جس پر عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی ۔جعلی ڈگریوں کا معاملہ تب سامنے آیا جب دوہزار نو میں کچھ ملازمین کومشکوک اسناد پر پرو موٹ کیا گیا ۔درخواست گزار نے مزید الزام لگایا کہ جعلی ڈگری پر بھرتی کئے گئے ملازمین بیک وقت ملازمت بھی کرتے رہے اور یونیورسٹی کی کلاسزبھی لیتے رہے جبکہ تب آن لائن کلاسزکا تصور بھی نہیں تھا۔ان ملازمین کی بیک وقت ایم بی اے کی کلاس اور ملازمت پر موجود ہونے کی وجہ سے سوالات اٹھتے ہیں۔درخواست گزا ر نے مزید کہا کہ ان ملازمین نے یونیورسٹی سے ڈگریاں خریدی ہیں۔ان پر یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ ان کی پشت پناہی پی آئی اے میں موجود بڑے آفیسرز کررہے ہیں جس کی وجہ سے وہ تاحال ڈیوٹی پر موجود ہیں۔اس سے قبل درخواست گزار انصاف کیلئے لاہور ہائیکورٹ ،ایف آئی اے اور نیب کا دروازہ بھی کھٹکھٹا چکے ہیں۔بوگس ڈگری لینے والوں میں تنویر قاسم،عرفان باسط ،محمد اعجاز،واجد سلیم اور قیصر تبسم شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس: سندھ میں مزید 11 اموات، تعداد7361 ہو گئی