(24نیوز) 72 رکنی وفاقی کابینہ کی تشکیل کے خلاف شیخ رشید کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت۔ سیاسی نوعیت کی پٹیشن عدالت لانے پر اسلامآباد ہائی کورٹ نے برہمی کا اظہار کیا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے تنبیہ کی کہ آئندہ اس قسم کی پٹیشن عدالت لائی گئی تو مثالی جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ شیخ رشید کیس کی سماعت کیلئے اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس کا کیس کی سماعت کے دوران اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ ایسے کیسز لا کر پارلیمنٹ کی بے توقیری نہ کریں یہی مائینڈسیٹ ہے جس نے پارلیمنٹ کو نقصان پہنچایا ہے۔
جواباً شیخ رشید کے وکیل کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے عدالت کے علاوہ ہمارے پاس اور کوئی فورم موجود نہیں ہے۔ شیخ رشید کے وکیل کے جواز پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں منتخب نمائندے ہیں وہ فورم ہے عدالت مداخلت نہیں کرے گی۔
سماعت کے میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید نے کہا کہ آج ہائیکورٹ چیف جسٹس اطر من اللہ کے سامنے پیش ہوا۔انھوں نے پوچھا پارلیمنٹ کیوں نہیں جاتے میں نے کہاں عمران خان کا فیصلہ ہے پارلیمنٹ نہیں جانا۔ چیف جسٹس نے کہا ہے آپ پارلیمنٹ کے رکن ہیں پارلیمنٹ ہی جائیں۔