(ویب ڈیسک) وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کی واشنگٹن میں امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات ہوئی۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے بھی امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کی۔
ملاقات میں انٹونی بلنکن کی طرف سے سیلاب کی تباہ کاریوں پر افسوس اور دکھ کا اظہار کیا گیا جبکہ انہوں نے امریکا کی طرف سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
دوسری جانب وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے سیلاب زدگان کی مدد پر امریکا کا شکریہ ادا کیا جبکہ انہوں نے انٹونی بلنکن کے والد کی وفات پر اظہار افسوس بھی کیا۔
سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے پر بعد ازاں امریکی محکمہ خارجہ میں تقریب ہوئی جس میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو اور امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے خطاب کیا۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے لیے انتہائی مشکل لمحہ ہے، سیلاب کے چیلنج سے فوری نہ نمٹے تو طویل البنیاد اثرات ہوں گے، انہوں نے فوڈ سکیورٹی کے لیے پاکستان کی مزید امداد کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ امریکا نے سیلاب زدگان کے لیے پاکستان کو 55 ملین ڈالر سے زائد کی امداد فراہم کی۔
انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ اس مشکل لمحے میں ہم پاکستان کے ساتھ ہیں، پاک امریکا معاشی تعلقات مزید مضبوط کیے جاسکتے ہیں، امریکا فوڈ سکیورٹی پروگرام کے لیے مزیدایک کروڑ ڈالر پاکستان کو دے گا۔
ادھر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اورامریکا کے درمیان سفارتکاری واپس آئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 3کروڑ سے زائد افراد سیلاب سے متاثر ہیں، ماحولیاتی انصاف پر امریکا سے مدد اور تعاون چاہتےہیں،یہ سبز انقلاب کا وقت ہے،ہمیں یقین ہےصدر بائیڈن قیادت کریں گے۔
اس کے علاوہ انہوں نے امریکی ہم منصب کو پاکستان آنے کی دعوت بھی دی۔