(ویب ڈیسک)امریکی خلائی ادارے ناسا نے کامیابی کے ساتھ ایک خلائی جہاز سیارچے سے ٹکرا کر تباہ کردیا، ناسا جاننا چاہتا ہے کہ ایک بڑے خلائی پتھر کو زمین سے ٹکرانے سے روکنا کتنا مشکل ہو سکتا ہے؟ خلا میں موجود پتھر سے خلائی جہاز ٹکرانے کا یہ تجربہ زمین سے تقریباً ایک کروڑ دس لاکھ کلومیٹر دور کیا گیا۔
ناسا کرہ ارض کو محفوظ بنانےکے مشن پر گامزن ہے، زمین سے لاکھوں کلومیٹر دور خلائی جہازکو سیارچے سے ٹکراکر تباہ کرنے کا کامیاب تجربہ کیا گیا، امریکی خلائی ادارے نےاس مشن کو ’’ڈارٹ مشن‘‘ کا نام دیا۔
ناسا کا کہنا ہے یہ خلائی پتھر زمین کے مدار پر نہیں، تجربے کی ساری نگرانی خلائی جہاز کے کیمروں سے کی گئی، خلائی جہاز نے تجربے اور ٹکرانے کے ہرسیکنڈ کی تصاویر زمین پر بھیجیں، طاقتور خلائی دوربینوں کے ذریعے بھی تجربے کا معائنہ کیا گیا، خلائی جہاز ٹکرانے سے کسی بھی سیارچے کا رخ تبدیل کیا جاسکتا ہے، کسی بھی سیارچے کی رفتار کم کردی جائے تو زمین سے نہیں ٹکراسکے گا۔
تجربہ مکمل ہونے پر سائنسدان خوش دکھائی دیئے کیونکہ کافی اہم نتائج حاصل کرلئے گئے ہیں، سائنسدانوں کا کہنا ہے ہم بنی نوع انسان کیلئے ایک نئے دور کا آغاز کر رہے ہیں، اس سے قبل کسی بھی سیارچے کو زمین سے ٹکرانے سے روکنے کی صلاحیت موجود نہیں تھی۔
اب خلائی حملے کی صورت میں بھی دفاعی نظام موجود ہے، مستقبل میں بھی جو سیارچہ زمین سے ٹکرانے والا ہوگا اس کا رخ بدلنا ممکن ہوگیا ہے۔