(24 نیوز)سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی احسان فراموش نکلے،نئی پارٹی تیار؟کیا معافی ملے گی؟ پروگرام’سلیم بخاری شو‘ میں سینئر تجزیہ کار سلیم بخاری نے تہلکہ خیز انکشافات کردیے۔
قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسمٰعیل اور مصطفیٰ کھوکھر نئی سیاسی جماعت قائم کرنے کیلئے سنجیدگی سے حالات کا جائزہ لے رہے ہیں، انہی تین سیاسی رہنماؤں نے پہلے ’’ری امیجننگ پاکستان‘‘ کے نام سے سیمینارز کا خیال پیش کیا تھا۔
مفتاح اسمٰعیل نےبتایا کہ فی الحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا لیکن اس معاملے پر سنجیدگی سے غور ہو رہا ہے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ رواں سال جولائی میں انہوں نے ایک عوامی رائے کے حصول کیلئے ایک سروے کرایا تھا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مقبولیت میں عمران خان سب سے اوپر ہیں۔ جو کچھ شاہد عباسی نے نون لیگ میں اپنے سیاسی مستقبل اور ایک نئی سیاسی جماعت کی ضرورت کے حوالے سے کہا وہ ان تین لوگوں کی اسی حکمت عملی کا حصہ ہے جس کے ذریعے وہ حالات کا جائزہ لیتے ہوئے حتمی فیصلہ کرنا چاہتے ہیں۔
شاہد، مفتاح اور مصطفیٰ مختلف لوگوں کے ساتھ مل کر ایک نئی سیاسی جماعت قائم کرنے پر بحث و مباحثہ کر رہے ہیں اور ساتھ ہی میڈیا اور سوشل میڈیا پر بحث و مباحثے کی حوصلہ افزائی بھی کر رہے ہیں تاکہ اس بات کا جائزہ لیا جا سکے کہ کیا نئی جماعت قائم کی جا سکتی ہے یا نہیں۔
ضرورپڑھیں:نوازشریف ائیرپورٹ سے ہی گرفتار ہوں گے؟
تینوں میں سے مصطفیٰ کھوکھر نئی پارٹی لانے کیلئے زیادہ آرزو مند ہیں جبکہ باقی دو لوگ ابھی واضح طور پر فیصلہ نہیں کر پائے کہ پارٹی قائم کی جائے یا نہیں۔مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ انہوں نے مختلف سیاسی جماعتوں اور ان کے رہنماؤں کی مقبولیت جانچنے کیلئے سروے کرایا تھا اور سروے رپورٹ کے نتائج پڑھ کر ہی وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ نئی سیاسی جماعت کے قیام کی ضرورت ہے۔
شاہد عباسی، مفتاح اسمٰعیل اور مصطفیٰ کھوکھر کا خیال ہے کہ ووٹروں کی ایک بڑی تعداد، جو فی الوقت نون لیگ کو مسترد کرنے کی وجہ سے عمران خان کی طرف مائل نظر آتی ہے، کو نئی سیاسی جماعت کی طرف راغب کیا جا سکتا ہے کیونکہ عمران خان کے کٹر حامی اور نواز شریف کے کٹر حامی کسی دوسری سیاسی جماعت کو ووٹ نہیں دیں گے۔
تین لوگوں میں سے مصطفیٰ نواز کھوکھر وہ شخص ہیں جنہوں نے طاقتور حلقوں پر تنقید کی تھی جس پر ان کی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ جس کے بعد مصطفیٰ نواز کھوکھر نے اپنی جماعت سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔
نواز شریف کی ہدایت پر مریم نواز نے شاہد عباسی سے ان کے گھر پر ملاقات کی تھی تاکہ انہیں عہدہ نہ چھوڑنے پر قائل کیا جا سکے لیکن شاہد عباسی نے شائستہ انداز سے انکار کر دیا۔ اب لگتا ہے کہ وہ کسی بھی وقت نون لیگ چھوڑنے کا اعلان کر دیں گے۔
24 نیوز کے پروگرام’سلیم بخاری شو‘میں سینئر تجزیہ کار سلیم بخاری کہتے ہیں کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی احسان فراموش نکلے،یہ ایک عرصہ تک خاموش رہے اب پارٹی کیخلاف بولنا شروع کردیا۔شاہد خاقان عباسی اپنے حلقے سے ہار گئے تھے،لاہور سے حمزہ شہباز نے اپنے حلقے سے ایم این اے بنایا تھا ۔
انہوں نے کہا ہے کہ اگر وہ پارٹی سے مطمئن نہیں ہیں تو یہ بھی پارٹی کے بڑے تھے،یہ عجیب و غریب باتیں کررہے ہیں،یہ احسان فراموشی کی بدترین مثال ہے۔اسی طرح پیپلز پارٹی میں بھی لطیف کھوسہ ایسے شخص ہیں جو پارٹی میں ہوتے ہوئے پارٹی پالیسی کے مخالف ہیں ۔