سپریم کورٹ ملازمین سے متعلق ریکارڈ کے حصول کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(امانت گشکوری)سپریم کورٹ کے ملازمین سے متعلق ریکارڈ کے حصول کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا، عدالت نے درخواستگزار اور اٹارنی جنرل کو 2ہفتوں میں تحریری دلائل جمع کرانے کا حکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق دوران سماعت چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ اٹارنی جنرل صاحب !آپ ریکارڈ دیکھ کر تیاری کرلیں،یہ حساس معاملہ ہے، یہ نہ ہو کہ ہم کچھ اور کہہ رہے ہوں اور اٹارنی جنرل کچھ اور،اٹارنی جنرل وفاق کے وکیل ہیں آپ پر بھاری ذمہ داری عائد ہو گی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان رجسٹرار آفس کی نمائندگی کریں گے،کیس کو نمبر کے مطابق آخر میں ہی سنا جائے گا، آپ کسی کو یہاں کورٹ روم میں بٹھا دیں،جب کیس کی باری آئے گی تو آپ کو بلا لیں گے۔
سپریم کورٹ میں انفارمیشن ایکٹ کے تحت ریکارڈ تک رسائی کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے اٹارنی جنرل کو روسٹرم پر طلب کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈالر کی قیمت میں حیران کن کمی،روپے کی قدر میں ہر روز اضافہ ہونے لگا
چیف جسٹس نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ آپ نے کونسی تفصیلات مانگی تھیں؟ اس پردرخواست گزار مختار احمد علوی نے کہا کہ گریڈ 1 سے 22 تک عدالتی عملے کی تفصیلات مانگی تھیں جو فراہم نہیں کی گئیں، خواتین، معذور اور مستقل و عارضی ملازمین کی تعداد بھی مانگی تھی۔