(ویب ڈیسک) سعودی عرب کی القصیم یونیورسٹی میں ماہر موسمیات، سابق پروفیسر اور ویدر ایسوسی ایشن کے نائب صدر ڈاکٹر عبداللہ المسند نے کہا ہے کہ 20 دن کے بعد سعودی عرب میں بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہوگا۔
المسند نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے کہا کہ ’قریات میں کل فجر کے وقت کم سے کم درجہ حرارت صرف 18.8 ڈگری ریکارڈ کیا گیا، یعنی آپ ایئر کنڈیشن، پنکھے اور شاید کھڑکی کھولے بغیر سوسکتے ہیں۔ ہم کہہ سکتے ہیں کہ سعودی عرب کے شمالی علاقے چالیس کی دہائی کو اگلے اپریل تک الوداع کہہ چکے ہیں‘۔
یہ بھی پڑھیے: کینیڈین وزیر خارجہ کا اسپیکر پارلیمان سے نازی فوجی کی تعریف کرنے پر مستعفی ہونے کا مطالبہ
انہوں نے زور دیا کہ عام طور پر سال کے ایسے دنوں میں درجہ حرارت میں کمی بتدریج اور معمولی ہوتی ہے۔ ہم خزاں کے موسم کے آغاز میں ہیں جوکہ ایک عبوری موسم ہے، جس کا پہلا حصہ نسبتاً استحکام اور کسی حد تک یکجہتی سے ظاہر ہوتا ہے۔ اکتوبر کے وسط کے قریب عام طور پر برسات کے موسم کا نظام شروع ہو جاتا ہے اور عدم استحکام کے معاملات اپنی معمول کی جگہ لے لیتے ہیں۔ بحیرہ روم کے ہوا کے دباؤ اور بحیرہ احمر (سوڈان) کے دباؤ کی تشکیل کے ذریعے جو بارش لاتے ہیں اور سعودی عرب میں ماحول کو متاثر کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’سائنس کے نتائج اب تک درست اور اعتماد کے ساتھ پیشگوئی نہیں کرسکتے ہیں کہ ہمارا اگلا برسات کا موسم کیسا رہے گا‘۔
بارش ہوگی یا موسم خشک رہے گا؟ یہ سعودی عرب کی زمین کو متاثر کرنے والے ہوا کے حجم اور ہوا کے دباؤ کی نقل و حرکت کی پیشگوئی کرنے میں دشواری کی وجہ سے ہے۔