غزہ پر اسرائیل کے حملے سے انسانی المیہ رونما ہونے والا ہے ، شہباز شریف

Sep 27, 2024 | 18:38:PM
غزہ پر اسرائیل کے حملے سے انسانی المیہ رونما ہونے والا ہے ، شہباز شریف
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز )شہباز شریف کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے  کہنا تھا کہ غزہ پر اسرائیل کے حملے سے انسانی المیہ جنم لینے کو ہے ، فلسطینی عوام پر ہونے والے مظالم کونظرانداز کرنے والے کیا انسان کہلانے کے قابل ہیں ؟۔

جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس  سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب کا اغاز قرآن مجید کی تلاوت سے کیا  اور پھر جنرل اسمبلی کے صدر کو مبارک باد  دی ، شہباز شریف نے اپنے خطاب کے آغاز پر غزہ پر اسرائیلی حملے  کو مذمت کی اور کہا کہ غزہ میں نسل کشی پر مبنی جنگ اور یوکرین میں خطرناک لڑائی جاری ہے ، موجودہ حالات میں دنیا کو بے پناہ چیلنجز کا سامنا ہے ، پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹرڈ پر عمل درآمد کے لیے پر عزم ہے ،اسرائیل غزہ میں نسل کشی کررہا ہے، فلسطین کی مقدس سرزمین پر بڑا المیہ رونما ہوتا دیکھ رہے ہیں، فلسطینی بچے زندہ دفن ہورہے ہیں، جل رہے ہیں اور دنیا تماشا دیکھ رہی ہے۔
 شہباز شریف نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں دنیا کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، اسرائیل فلسطینوں کی نسل کشی اور بربریت کا مظاہرہ کررہا ہے ،پاکستانی عوام کے دل فلسطنیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ، فلسطینوں کے گھر ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں دنیا آنکھیں کیسے بند رکھ سکتی ہے ، غزہ میں فلسطینوں کا منظم طریقے سے قتل عام کیا جارہا ہے ، فلسطینوں پر مظالم نظر انداز کرنے والے کیا انسان کہلانے کے قابل ہیں ، معصوم فلسطینی بچوں ، خواتین کا خون کبھی رائیگان نہیں جائے گا ، غزہ میں بچوں کو زندہ در گور ہونے پر دنیا کب تک خاموش رہے گی ، مسلہ فلسطین کا واحد حل دو ریاستی فارمولے میں ہے ۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی طاقتوں  سے درخواست کی کہ دو ریاستی فارمولے کے تحت فلسطین میں خاک وخون کا کھیل بند کیا جائے ، فلسطین کو فوری اقوام متحدہ کا ممبر تسلیم کیا جائے ، مذمت کافی نہیں بڑے ممالک حرکت میں آئیں ، آگ و خون کا کھیل بند کروائیں، عالمی برادری کو پائیدار امن کے لیے کردار ادا کرنا ہو گا ، مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ بھارتی فوجیوں نے مظالم کا بازار گرم کر رکھا ہے ، مسلہ کشمیر بھی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود  ہے ، کشمیریوں سے حق خود ارادیت کا وعدہ کیا گیا تھا ، مقبوضہ کمشیر میں بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں ،بھارت 5 اگست 2019 کو کئے گئے یک طرفہ اقدامات فوری واپس لے ۔

پاکستان بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا ، بھارت کے اوچھے ہتھکنڈے کبھی کامیاب نہیں ہوں گے ، بھارتی جبروستم  کے باجود برہان وانی نظریہ پروان چڑھ رہا ہے ، جموں و کشمیر کے مظالم عوام ایک صدی سے اپنا حق مانگ رہے ہیں ، بھارت اب کشمیری مسلمانوں کا حق خود ارادیت صلب کرنے کیلئے گھنوونی سازش رچا رہا ہے ، بھارت کے دیگر علاقوں سے ہندو پنڈتوں کو لا کر کشمیر میں آباد کیا جا رہا ہے تا کہ کشمیر مسلمانوں کو اقلیت میں بدلا جا سکے ، پاکستان بھارت کے اس اقدام کی مذمت کرتا ہے ۔