شوگر کمیشن کی رپورٹ حکومت کیخلاف چارج شیٹ۔۔کارروائی کون کریگا۔۔مرتضیٰ وہاب
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے چینی بحران پرموجودہ حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جب یہ حکومت آئی تو اس وقت 55 روپے فی کلو چینی تھی اور اب چینی 55 سے 80 روپے فی کلو پر پہنچ گئی۔
ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ جب چینی کی قیمت 80 روپے تک پہنچی تو عمران خان نے نوٹس لیا، جب کپتان نے نوٹس لیا تو چینی 80 روپے سے سنچری کر گئی۔مرتضیٰ وہاب نے یہ بھی کہا کہ شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ میں ہے کہ سب سے بڑا اسٹیک20فیصد جہانگیر ترین کا ہے، اومنی گروپ کا اسٹیک 1.6 فیصد ہے۔اور جب چینی بحران پیدا ہوا اس وقت اومنی گروپ کی ملیں بند تھیں،سارا فائدہ جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کی ملوں نے حاصل کیا۔
انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر دنیا بھر کی چیزوں کا نوٹس لیتے ہیں، اس کا نوٹس کون لے گا۔شوگر انکوائری رپورٹ موجودہ حکومت کے خلاف چارج شیٹ ہے،رپورٹ میں چینی کو برآمد کرنے کو چینی بحران کی وجہ قرار دیا گیا۔حکومت منصوری کے ساتھ چینی برآمد کی گئی۔ قلت بڑھنے سے چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔اس پر کارروائی ہونی چاہئے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال میں حکومت کو سخت فیصلے کرنے کی ضرورت ہے جبکہ ویکسین کے عمل میں عمر کی شرط ختم ہونی چاہیے۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جو تدابیر ہم نے پہلے کی تھی وہ اس لہر میں بھی اختیار کرلیں کیونکہ عید اور رمضان اگلے سال پھر آئیں گے لیکن اگر کوئی پیارا بچھڑ گیا تو وہ واپس نہیں آئے گا۔مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ گزشتہ روز ایک لاکھ سے زائد پاکستانیوں نے ویکسین لگوائی، یہ خوش آئند ہے۔انہوں نے کہا کہ ویکسین کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، ویکسین فراہمی کے لیے وفاقی حکومت کو اپنا کردار ادا کرناچاہئے۔ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے یہ بھی کہا کہ آج 50 ہزار کورونا ٹیسٹ یومیہ ہورہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔رئیلٹی شو میں قید نوجوان کی رہائی کا ہیش ٹیگ جسے 18 کروڑ بار دیکھا گیا ۔۔ویڈیو وائرل