این اے 249 میں میدان سج گیا۔۔کل پولنگ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249 میں میدان سج گیا،پولنگ کل(جمعرات)ہو گی ۔ پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوگی جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔
الیکشن کمیشن نے انتخابی عمل کو پر سکون شفاف اور سکیورٹی پروف بنانے کیلئے تمام تر انتظامات مکمل کر لئے ہیں،276پولنگ اسٹیشنز کے باہر رینجرز، پولیس اہلکار تعینات ہوں گے،الیکشن عملہ کوفارم 45بارے میں خصوصی ہدایات جاری کردی گئیں،قومی اسمبلی کی یہ نشست تحریک انصاف کے فیصل ووڈا کے مستعفی ہونے سے خالی ہوئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ(ن) پاکستان تحریک انصاف،پاک سرزمین پارٹی اورپاکستان پیپلزپارٹی کے درمیان مقابلے کی توقع کی جارہی ہے ، 30 امیدوار میدان میں ہیں، ان میں سے 12 کا تعلق مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے ہے اور 18 امیدوار آزاد حیثیت میں بیلٹ پیپر پر موجود ہیں۔ بیلٹ پیپر پر موجود 12 مختلف جماعتوں کے امیدواروں میں تحریک انصاف کے امجد اقبال آفریدی، مسلم لیگ(ن) کے مفتاح اسماعیل، کالعدم تحریک لبیک کے نذیر احمد، پیپلز پارٹی کے قادر خان مندوخیل، ایم کیو ایم پاکستان کے حافظ محمد مرسلین، پاک سرزمین پارٹی کے مصطفی کمال، پاکستان مسلم الائنس کے حضرت عمر، پاسبان پاکستان کے خالد صدیقی، عام لوگ اتحاد کے رحمت اللہ خان، پاکستان راہ حق پارٹی کے محمد عادل، مسلم لیگ جونیجو کے محمد اشرف اور پاکستان فلاح پارٹی کے محمد ولی شامل ہیں جبکہ احمد، ریحان منصور، زنیرہ رحمان، سید حفیظ الدین، سید شاکر علی، سید محمد عشرت غزالی، سید معصوم علی شاہ، شبیر احمد، طارق محمود، لیلی پروین اقبال، محمد ارشد قریشی، محمد اسماعیل، محمد طارق، محمد عظیم اختر قادری، محمد مسعود خان، محمد منصف جان، محمد یونس اور ہمایوں سلطان آزاد حیثیت میں ضمنی انتخاب کا حصہ ہیں۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق سکیورٹی کیلئے پولیس کے ساتھ پاکستان رینجرز کے اہلکار،پریذائیڈنگ افسروں کے ساتھ انتخاب مکمل ہونے کے بعد واپسی تک ہمراہ رہیںگے، حلقے میں قائم تمام 276 پولنگ اسٹیشنز کے باہر رینجرز اور سندھ پولیس کے اہلکار امن و امان قائم رکھنے کے لیے سیکورٹی کے فرائض سرانجام دیں گے، پریذائیڈنگ افسروں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ پولنگ کے دن اور فارم 45 کی تصویر کھنچتے وقت موبائل پر اپنی لوکیشن آن رکھیں گے اور وہ پولنگ ایجنٹس کے سامنے فارم 45 کی تصویر لیں گے اور فورا ریٹرننگ افسر کو واٹس ایپ پر پولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں بھیجیں گے، کوئی بھی پولنگ ایجنٹ پریذائیڈنگ افسر کا دستخط شدہ فارم 45 وصول کیے بغیر پولنگ اسٹیشن نہ چھوڑے،کورونا ایس اوپیز کا خیال رکھا جائے ،ریٹرننگ افسر کے دفتر میں خصوصی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ، علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے ا نتخاب کے دن کسی بھی نوعیت کی شکایت کو نمٹانے کے حوالے سے سنٹرل اور صوبائی سطح پر الگ الگ کنٹرول روم قائم کر دیئے ہیں جو پولنگ کے دن صبح 7 بجے سے ابتدائی نتیجہ مرتب ہونے تک بلاتعطل کام کرتے ہیں گے۔
پولنگ اسٹیشنز میں مجموعی طور پر 2100 سے زائد افراد پر مشتمل انتخابی عملہ ہوگا، ان پولنگ اسٹیشنز میں مجموعی طور پر 796 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ سیکورٹی پلان کے تحت اور پولیس اور رینجرز کے 3 ہزار سے زائد اہلکار حلقے میں ڈیوٹی انجام دیں گے، الیکشن کمیشن کے مطابق حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 39 ہزار 591 ہے جن میں مرد ووٹرز 2 لاکھ 1 ہزار 656 اور 1 لاکھ 37 ہزار 935 خواتین ووٹرز شامل ہیں۔ 276 پولنگ اسٹیشنز میں سے 184 انتہائی حساس اور 92 کو حساس قرار دیا گیا ہے، ایک بھی پولنگ اسٹیشن نارمل نہیں ہے۔ حساس پولنگ اسٹیشن پر 6 اور انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر 8 پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے، اس کے علاوہ ہر پولنگ اسٹیشنز پر رینجرز کے بھی 3 سے 4 جوان موجود ہونگے، پولیس اور رینجرز کی پیٹرولنگ اس کے علاوہ ہوگی، پولنگ کے دن حلقے میں 2 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکاروں اور ایک ہزار کے لگ بھگ رینجرز کے جوانوں کی ڈیوٹی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں۔ شوگر کمیشن کی رپورٹ حکومت کیخلاف چارج شیٹ۔۔کارروائی کون کریگا۔۔مرتضیٰ وہاب