(ویب ڈیسک) جامعہ کراچی خودکش حملہ کیس میں بڑی پیشرفت سامنے آگئی، خودکش بمبار شاری بلوچ کا شوہر ہی مبینہ سہولت کار نکلا۔
کراچی پولیس کو تفتیش میں انتہائی اہم شواہد مل گئے، ڈاکٹر ہیبتان بشیر بلوچ کئی ماہ سے کراچی کے نجی ہوٹل میں مقیم تھا، شاہراہ فیصل پر نجی ہوٹل سے پولیس کو مکمل تفصیلات مل گئیں، شاری بلوچ گلستان جوہر میں اپنے دیور کے گھر کئی ماہ سے مقیم تھی، شاری بلوچ عرف برمش کے 2 بچے بھی ساتھ تھے۔
ایس ایس پی ایسٹ کی جانب سے کل گلستان جوہر گھر پر چھاپہ مارا گیا، روزانہ رات شاری بلوچ کا شوہر اپنے بھائی کے گھر گلستان جوہر چلاجاتا تھا، ڈاکٹر ہیبتان بشیر بلوچ نے حملے سے ایک روز قبل ہوٹل چھوڑ دیا حملے میں لوکل سہولتکاروں کو بھی استعمال کیا گیا۔
تحقیقاتی ذرائع نے بتایا کہ خاتون کا شوہر بلوچستان میں ڈاکٹراور جناح ہسپتال میں ٹریننگ پروگرام میں شریک تھا، خاتون حملہ آور کے شوہر نے سوشل میڈیا پر خودکش دھماکے کے بعد اہلیہ کی تعریف بھی کی تھی۔
خودکش بمبار شاری بلوچ کا شوہرماسٹر مائنڈ بھی ہوسکتا ہے، دھماکے سے قبل ہی خاتون کا شوہربچوں سمیت غائب ہوگیا اور اس کے پاکستان سے فرار ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خود کش بمبارخاتون کی آخری ٹوئٹ سامنے آ گئی