(24 نیوز) لاہور ہائیکورٹ نےحمزہ شہباز کے حلف سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے فیصلے میں لکھا ہے کہ گورنر نئے وزیر اعلیٰ سے حلف نہ لیکر اور نمائندہ مقرر نہ کر کے آئین سے انحراف کر رہے ہیں۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے حمزہ شہباز کی درخواست پر14 صفحات کا فیصلہ جاری کیا، فیصلے میں کہا گیاکہ آئینی مینڈیٹ کے تحت صوبائی حکومت تشکیل نہیں دی جا رہی، گورنر نئے وزیراعلیٰ سے حلف لینے سے گریز کررہے ہیں، گورنر پنجاب کے حلف نہ لینے کی وجہ سے اس درخواست میں صدر مملکت پر سوالات اٹھائے گئے،حلف اللہ کے نام پر لیا جاتا ہے نہ کہ گورنر کے نام پر جو صرف ایک انتظامی کام کر رہا ہے۔
عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب سے کئی روز گزرنے کے باوجود حلف سے گریز کیا جا رہا ہے، وزیراعلیٰ کے انتخاب کو تاحال چیلنج نہ کیا جانا عدالت نے نوٹ کیا ہے، گورنروزیراعلیٰ کا حلف نہ لینے کا تو کہہ سکتے ہیں مگر نمائندہ مقرر کرنا آئین کی منشاء ہے۔ عدالت نے معاملے کو حل کیلئے 22 اپریل کو فیصلہ صدر مملکت کو بھجوایا تھا جو ابھی تک زیر التواء ہے، فیصلہ کے مطابق صوبائی حکومت کے فعال نہ ہونے سے صدرمملکت کا قابل احترام آفس عوام کا اعتماد تباہ کر دےگا۔
یہ بھی پڑھیں:آصف علی زرداری کوبڑا ریلیف مل گیا
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ صدر اور گورنر کی ناکامی کے بعد عدالت آئین کی محافظ ہے، آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:نادیہ حسین کا بولڈ لباس۔ویڈیو وائرل۔صارفین کی سخت تنقید