یوکرین کی جانب سے پاکستانی راکٹس کا استعمال، پاکستان کی ایک بار پھر تردید
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) دفتر خارجہ پاکستان نے ایک بار پھر روس، یوکرین جنگ میں یوکرین کو اسلحہ فراہم کرنے کے دعوؤں کو مسترد کیا ہے۔
یوکرین فوج کی 17 ٹینک بٹالین کے کمانڈر ولودیمیر نے بین الاقوامی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین اپنا گریڈ ایمونیشن ختم کر چکا ہے اس لیے اب دوسرے ممالک سے حاصل ہونے والے راکٹوں پر انحصار کر رہا ہے اور اس ضمن میں یوکرین کی فوج کو ’چیک ریپبلک، رومانیہ اور پاکستان سے سپلائی آ رہی ہے۔‘
پاکستان کے دفتر خارجہ کی ہفتہ وار بریفنگ میں اس دعوے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان یوکرین روس جنگ میں غیرجانبدار ہے اور اس نے یوکرین کو کسی قسم کا اسلحہ یا گولہ بارود سپلائی نہیں کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے ماضی میں یوکرین کے ساتھ اچھے دفاعی تعلقات رہے ہیں مگر اس وقت کسی قسم کا اسلحہ فراہم نہیں کیا جا رہا۔
اس سے قبل رواں برس جنوری کے آغاز میں یوکرین کے کئی ذرائع ابلاغ نے ذرائع کے حوالے سے ایسی خبریں شائع کی تھیں۔
یہ بھی پڑھیے: چینی صدر کا یوکرینی ہم منصب سے رابطہ، روس جنگ پر تبادلہ خیال
تاہم نہ صرف پاکستان بلکہ یوکرین نے بھی کبھی سرکاری طور پر اس قسم کے کسی لین دین کی تصدیق نہیں کی ہے۔
رواں برس جنوری 2023ء میں یوکرین کی وزارت خارجہ نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ وہ اس قسم کی کسی خبر (پاکستان سے اسلحہ ملنے کی) پر تبصرہ نہیں کر سکتے۔
دفاعی امور کے ماہر اور پاکستان کے سابق سیکریٹری دفاع جنرل (ریٹائرڈ) نعیم خالد لودھی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ماضی میں پاکستان اور یوکرین کے اچھے دفاعی تعلقات رہے ہیں۔
تاہم دفتر خارجہ کے ترجمان کے بیان کی توثیق کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس بات کو کوئی امکان نہیں ہے کہ یوکرین، روس جنگ کے دوران پاکستان نے یوکرین کو کسی قسم کے ہتھیار یا گولہ بارود فراہم کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں پاکستان اور یوکرین کے درمیان ٹینکوں اور ان کے پرزہ جات کے حوالے سے دفاعی تبادلہ ہوتا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یوکرین اور پاکستان کے درمیان صرف بکتر بند گاڑیوں اور ٹینکوں کے حوالے سے گہرے تعلقات رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان عرصہ دراز سے چند یورپی، افریقی اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کو ہتھیار اور گولہ بارود برآمد کر رہا ہے لیکن ان کی اطلاعات کے مطابق یوکرین کو کبھی بھی کسی قسم کا گولہ بارود یا ہتھیار برآمد نہیں کیے گئے ہیں۔