(فرزانہ صدیق)پی ٹی آئی کی سابق رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کو اڈیالہ جیل سے دوبارہ گرفتار کر لیا گیا،ایمان مزاری کو آج اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار کیا گیا۔
اس سے قبل انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آبادکی عدالت میں ایمان مزاری کے خلاف بغاوت اور اشتعال پھیلانے کے کیس پر علی وزیر ،ایمان مزاری کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی،سماعت انسداد دہشتگری عدالت کے جج ابو الحسنات ذولقرنین نے کی،ایمان مزاری کی جلسے میں تقریر کا سکرپٹ پڑھ کر سنایا گیا، عدالت نےمقدمے میں علی وزیر اور ایمان مزاری کی ضمانت منظور کی تھی ۔
اسلام آباد کی انسداددہشتگردی کی عدالت کے جج ابو الحسنات نے ایمان مزاری اور علی وزیر کے خلاف دھمکی، اشتعال اور بغاوت کے کیس میں بعد از گرفتاری درخواست ضمانت پر سماعت کی جس میں پراسیکیوٹر کی جانب سے راجہ نوید پیش ہوئے جب کہ اس موقع پر ایمان مزاری کی والدہ شیریں مزاری بھی عدالت میں موجود تھیں۔
ضرورپڑھیں:نوازشریف کوپاکستان واپسی پرجیل ہوگی؟شہبازشریف نے جھوٹ بولا؟
دوران سماعت پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایمان مزاری کے جلسے میں ہزار سے زائد افراد موجود تھے، ایمان نے تقریر میں کہا ریاستی افسران نے غداری کی ہے، ایمان مزاری کی تقریر کی یو ایس بی ابھی آنی ہے۔
اس دوران ایمان مزاری اور علی وزیر کے وکلا نے عدالت نے ضمانت کی استدعا کرتے ہوئے دلائل دیے جس پر عدالت نے دونوں کی 30، 30 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔
واضح رہےکہ اس سے قبل ایمان مزاری کی تھانہ ترنول میں درج مقدے میں ضمانت ہوچکی ہے جس کے بعد اب ان کی رہائی ممکن ہوگئی ہے جب کہ علی وزیر نے تھانہ ترنول میں درج مقدمے میں ضمانت کی درخواست دائر کررکھی ہے۔