(جمال الدیں جمالی) جناح ہاؤس حملہ اور جلاؤ گھیراؤ کیس میں بغاوت اور جنگ چھیڑنے کی دفعات شامل کرنے کا معاملہ، سابق وزیر خزانہ کی بیٹی خدیجہ شاہ سمیت 68 دیگر ملزمان 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر دوبارہ پولیس کے حوالے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے جناح ہاؤس حملہ اور جلاؤ گھیراؤ کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے جناح ہاؤس حملہ اور جلاؤ گھیراؤ کیس میں بغاوت و جنگ چھیڑنے کی دفعات شامل ہونے پر سابق وزیر خزانہ کی بیٹی خدیجہ شاہ , صنم جاوید، عالیہ حمزہ ,طیبہ امبرین سمیت 68 دیگر ملزمان کا دوبارہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ عدالت نے خدیجہ شاہ اور صنم جاوید سمیت دیگر ملزمان کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے پولیس کی تحویل میں دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: تھانہ شادمان نذر آتش کیس، عدالت سے بڑی خبر آ گئی
پولیس کی جانب سے نئے الزامات کی تفتیش کے لئے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ تفتیشی افسر نے فاضل جج کو بتایا کہ پولیس بغاوت، جنگ چھیڑنے اور عوام کو فسادات پر اکسانے کی تحقیات کر رہی ہے، مقدمہ میں بغاوت، جنگ چھیڑنے اور فسادات کی دفعات شامل کر دی گئی ہیں، خدیجہ شاہ , صنم جاوید ٫ عالیہ حمزہ ,طیبہ امبرین سمیت دیگر ملزمان پر ملک کیخلاف بغاوت اور جنگ چھیڑنے کا الزام ہے، محفل عثمان، محمد بلال، محمد محسن، سلیمان قادری، قاسم جاوید، فرحان بخاری اور فخر کامران سمیت دیگر ملزمان بھی شامل ہیں، لہٰذا نئے الزامات میں ملزمان سے تفتیش کیلئے جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
دوسری جانب عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کی جانب سے نصیر الدین نیئر ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ خواتین 3 ماہ سے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، مزید تفتیش کہ ضرورت نہیں ہے، اگر مزید تفتیش کرنی ہے تو جیل میں ہو سکتی ہے۔ وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ خواتین کا مزید جسمانی ریمانڈ نہ دیا جائے۔