عمران خان کا آئی ایم ایف سے غریب دشمن معاہدہ ، بجلی کی قیمت میں اضافے کی وجہ ہے: خرم دستگیر
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) سابق وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر خان کا کہنا ہے کہ عمران خان کے آئی ایم ایف سے کئے گئے غریب دشمن معاہدے کی وجہ سے بجلی کی قیمت میں بار بار اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو توانائی کے بحران سے نکالنے میں مسلم لیگ (ن) کا ریکارڈ شاندار ہے، 2013 میں قائم ہونے والی مسلم لیگ (ن) کی حکومت نےمحمد نواز شریف کی سربراہی میں پاکستان کو بجلی اور گیس کے بحران سے نکالا اور اپنے دور حکومت میں ہی بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کی، آج کی مہنگائی کا ذمہ دار وہ ججوں کا ٹولہ ہے جس نے 2017 میں محمد نواز شریف کو نا اہل کر کے پاکستان کے معاشی استحکام اور جمہوریت پر کاری ضرب لگائی۔
یہ بھی پڑھیں:واپڈا حکام کی غفلت اور بجلی کا بھاری بھرکم بل، ہنستا بستا گھر اجڑ گیا
انہوں نے مزید کہا کہ اس ٹولے کو جنرل باجوہ اور جنرل فیض کی حمایت حاصل تھی جنہوں نے ایک طویل سازش کے بعد عمران خان کو پاکستان کی عوام پر مسلط کیا، 2019 میں عمران خان نے آئی ایم ایف کے ساتھ غریب دشمن اور ترقی دشمن معاہدہ کیا جس کے نتیجے میں پاکستان کی حکومت کا کرنسی پر کنٹرول عملاََختم ہو گیا، عمران حکومت کی نااہلی کی وجہ سے بجلی کی قیمت میں مستقل اضافہ ہوتا رہا، جو گردشی قرضہ مسلم لیگ ن کے دور میں 110 ارب روپے سالانہ کے تناسب سے بڑھ رہا تھا وہ عمران خان کے دور میں 350 ارب سالانہ کے تناسب سے بڑھا، اس کا نتیجہ یہ تھا کہ 31 مارچ 2022 کو پاکستان میں بجلی کا گردشی قرضہ تاریخ کی سب سے زیادہ سطح 2 ہزار 467 ارب روپے تھا۔
سابق وزیر توانائی نے گردشی قرضوں پر بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ محمد شہباز شریف کی قیادت میں 15 جماعتوں پر مشتمل حکومت نےگردشی قرضہ 157 ارب روپے کم کیا جو کہ 30 جون 2023 کو 2310 ارب روپے تھا، محمد شہباز شریف نے پاکستان کی بجلی کی پیداوار میں 5000 میگا واٹ کا اضافہ کیا جس کی خاص بات تھر کوئلے سے پیدا ہونے والی بجلی کے 2000 میگا واٹ کے نئے منصوبے ہیں، پاکستان کے مستقبل کے لیے پاکستانی تھر کوئلے سے بننے والی بجلی کے بڑے منصوبوں کی تکمیل انتہائی اہم اور خوش آئند ہے۔ ان منصوبوں کا آغاز 2014 میں محمد نواز شریف نے کیا تھا, عمران خان کے دور میں تعطل کا شکار ہوئے اور شہباز شریف کے دور میں مکمل ہو کر پاکستان کو بجلی فراہم کرنا شروع ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: لڑاکا طیارہ گر کر تباہ
ملک میں بڑھتے بجلی کے نرخوں سے متعلق انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اپریل 2019 میں آئی ایم ایف سے کئے گئے غریب دشمن معاہدے کی وجہ سے بجلی کی قیمت میں بار بار اضافہ ہوا، بنیادی ذمہ داری آج بھی ثاقب نثار ٹولے پر ہے جس نے پاکستان کو غیر متوازن کرنے میں گھناونا کردار ادا کیا، کچھ ججوں کے فیصلوں کی وجہ سے اورنج لائن اور پاکستان کے اہم توانائی کے منصوبے تاخیر کی نظر ہوئے ، اگر 13 جماعتی اتحاد 2022 میں ایک آئینی عمل کے تحت حکومت نہ سنبھالتا تو عمران خان نے ملک کو دیوالیہ کر دینا تھا۔
ن لیگی قیادت سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے عوام انشاءاللہ محمد نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کومنتخب کریں گے، ہم ماضی کی طرح مہنگائی کم کریں گے، بجلی سستی کریں گے، سستی بجلی کے ذرائع پیدا کریں گے اور ایک بار پھر پاکستانیوں کو قیمتوں میں استحکام اور باعزت روزگار فراہم کریں گے جس کے ذریعے وہ اپنے خاندانوں کا پیٹ پال سکیں۔