پاکستان کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کوچ یونس خان محمد رضوان اور فہیم اشرف کے متعرف ہو گئے۔یونس خان کا کہنا ہے کہ محمد رضوان مونگانوئی ٹیسٹ میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف ایک سینئر کھلاڑی کا کردار ادا کر رہے ہیں، اسی طرح کھیلتے رہے تو اس سے ان کی کپتانی پر بھی اچھا اثر پڑے گا -
پہلے ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز کھیل کے اختتام پر گفتگو کرتے ہو ئے یونس خان نے کہا کہ محمد رضوان ایک میچور اور سینئر کھلاڑی کی شکل میں نظر آ رہے ہیں، ان کی پرفارمنس بہتر ہو رہی ہے جب کپتان کی پرفارمنس اچھی ہوتی ہے تو میدان میں اس کے فیصلے بھی اچھے ہوتے ہیں ۔بیٹنگ کوچ کا کہنا تھا کہ محمد رضوان نے انگلینڈ میں بھی اچھا پرفارم کیا لیکن نیوزی لینڈ کے خلاف انہوں نے جو اننگز کھیلی وہ مختلف تھی۔
یونس خان کا کہنا ہے کہ فہیم اشرف ایک بولنگ آل راونڈر کا کردار ادا کر رہے ہیں، پاکستان ٹیم ایک بولنگ آل راؤنڈر کی طرف دیکھ رہی تھی، انہوں نے ایک اچھی اننگز کھیلی ہے، امید ہے کہ وہ اپنا کھیل اسی طرح جاری رکھیں گے، فہیم اشرف کے کھیل میں بہتری آرہی ہے وہ بولنگ آل راونڈر بن سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کھیل کے دوسرے روز شان مسعود کا آؤٹ ہونا پاکستان ٹیم کے لیے ان لکی تھا، کھیل کے تیسرے روز ناٹ آؤٹ سیٹ بیٹسمین کھیل رہے ہو تے تو اس کا فائدہ ہوتا، پارٹنر شپ لگنے سے دوسری ٹیم غلطیاں کرتی ہے۔
بیٹنگ کوچ نے کہا کہ اگر اننگز میں 100 رنز کی دو تین پارٹنر شپ ہو جائیں تو اس کا فائدہ ہوجاتا ہے، اپنے ٹارگٹ حاصل کرنے میں آسانی ہوتی ہے، نیوزی لینڈ کی اننگز میں بھی اسی طرح ہوا، انہوں نے ایک لمبی اور دو چھوٹی پارٹنر شپ لگائیں اور چار روز رنز بنا ئے۔یونس خان کا ماننا ہے کہ ٹاپ آرڈر میں ایک لمبی پارٹنر شپ آجائے تو آپ 300 پلس رنز کر لیتے ہیں لیکن ہم ایسا نہیں کر سکے، ٹاپ آرڈر سے رنز نہیں ہوئے مگر انہوں نے اوورز کھیل کر وقت ضرور گزارا، ایک پارٹنر شپ ہو جاتی تو 300 سے زائد رنز ہو جاتے اور میچ میں یہ صورتحال نہ ہوتی۔