حکومت مستعفی ہوگی نہ اسمبلیاں تحلیل ہونگی، صدرعارف علوی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)صدر عارف علوی کا کہنا ہے کہ دو برس سے سیاسی نظام کو عدم استحکام کا شکار کیا جارہا ہے، انتخابی اصلاحات پر قومی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔
تفصیلات کے مطابق صدرمملکت عارف علوی نے سینئرصحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کا حکومت سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ بلاجواز ہے، کب اور کس سے ڈائیلاگ کرنا ہے یہ وزیراعظم طے کریں گے۔ پی ٹی آئی کی حکومت کا واحد نقطہ کرپشن سے پاک پاکستان ہے۔ ڈائیلاگ نیب اور بدعنوانی کے خاتمے کے ایجنڈے کے بغیر ناممکن ہے۔
صدر نے کہا کہ 2014 میں ہم نے آئین کی حدود میں رہ کر عسکری قیادت سے ملاقات کی، آنے والے دنوں میں ملک میں سیاسی تناﺅ میں کمی آئے گی، وزیراعظم کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر بات ہوتی ہے، صدر اور وزیراعظم میں روزنہ رابطے برقرار ہیں، وزیراعظم اور میں اسلامی تاریخی کتب پڑھ رہے ہیں۔وزیر اعظم کا میرے ساتھ مزاح کا پہلو بھی رہتا ہے، اکثر معاملات پر وزیراعظم مجھے سمجھاتے ہیں۔
صدر عارف علوی نے بتایا کہ انتخابی اصلاحات پر قومی ڈائیلاگ وقت کی اہم ضرورت ہے، بلوچستان میں گڑ بڑ اور تخریب کاری کے واقعات میں 99 فیصد بھارت کا ہاتھ ہے۔بھارت کھل کر سی پیک کے خلاف ہے،اسی لئے اسکے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں۔ صدر نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے حوالے سے ہمارہ موقف واضح ہے۔حکومت پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے کوئی غیر ملکی دباﺅ نہیں۔
صدر نے مزید بتایا کہ وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ اپوزیشن این آر او مانگ رہی ہے۔ اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ ہم این آر او نہیں مانگ رہے۔این آر او پر بحث سخت ہوگئی ہے۔