نوازشریف خود پاکستان نہیں آئینگے ..برطانیہ سے بات کررہے ہیں..فواد چوہدری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہاہے کہ سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف خود پاکستان نہیں آئینگے ،ہم واپس لائیں گے ،ملزمان کی حوالگی پر برطانیہ سے بات کررہے ہیں ، ملکر قانون سازی کرینگے ،رانا شمیم کیس میں سیسلین مافیا بے نقاب ہوا ، اپوزیشن رہنما دیہاڑی دار سیاست دان ہیں ، حکومت کی گرانے کی باتیں پہلے بھی ہوئیں اب بھی ہورہی ہیں ،مارچ کی پہلی بھی کئی تاریخیں دی جاچکی ہے ، میڈیا عوام کے سامنے لائے ،نوازشریف اور زر داری نے ملک کو نقصان پہنچایا اس لئے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑ رہا ہے ۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد مشیر قومی سلامتی معید یوسف کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہاکہ فنانس ترمیمی بل قومی اسمبلی کے اسی سیشن میں پیش کیا جائےگا، عام آدمی پر کوئی اثر نہیں پڑےگا، کابینہ نے قومی سلامتی کی پالیسی کی منظوری دےدی ہے،پہلی مرتبہ قومی سلامتی کی پالیسی میں جیو اسٹریٹجک پالیسی کے ساتھ اکنامک اسٹریٹجی کو بھی منسلک کیا گیا ہے،اگر معیشت طاقتور نہیں تو سلامتی کی گارنٹی نہیں ہو سکتی، جب تک عام آدمی معاشی، سماجی اور قانونی حالت سے مطمئن نہیں ہوگا، ملک کی سیکورٹی کو خطرہ لاحق رہے گا، پنجاب حکومت یوریا کی ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ پر بھرپور کارروائی کرے،یوریا کی مصنوعی قلت پر قابو پا لیا جائے گا، اڑتالیس گھنٹوں میں واضح بہتری آ جائےگی،پاکستان میں صرف سیاستدان ہی ہیں جن کے ٹیکسز عوام کے سامنے آتے ہیں، باقی کسی شعبہ میں اتنی اکاﺅنٹیبلٹی نہیں جتنی سیاستدانوں پر ہے،نئی ڈائریکٹری کے نتیجے میں ٹیکس کی ادائیگیاں بھی سامنے آ جائیں گی،ناظم جوکھیو قتل کی تحقیقات کیلئے مشترکہ کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دی گئی ہے ،وزارتیں خالی اسامیوں پر چھ ماہ کیلئے لوگ بھرتی کرسکتی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے قومی سلامتی کی پالیسی کی منظوری دے دی ہے، پہلی مرتبہ قومی سلامتی کی پالیسی میں جیو اسٹریٹجک پالیسی کے ساتھ اکنامک اسٹریٹجی کو بھی منسلک کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اگر معیشت طاقتور نہیں تو سلامتی کی گارنٹی نہیں ہو سکتی۔ انہوںنے کہا کہ جب تک عام آدمی معاشی، سماجی اور قانونی حالت سے مطمئن نہیں ہوگا، ملک کی سیکورٹی کو خطرہ لاحق رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ قومی سلامتی پالیسی میں عام آدمی پر فوکس کیا گیا ہے، 2014ءمیں اس پالیسی پر کام شروع کیا گیا تھا، 2021ءمیں اس پالیسی کی منظوری ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کو یوریا کی پیداوار پر بریفنگ دی گئی، اس وقت پاکستان میں زرعی شعبہ حکومت کی اہم ترجیح ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ گزشتہ دو سالوں میں زرعی پیداوار میں بے پناہ کامیابیاں ملی ہیں، ہماری کپاس، گنے اور چاول، گندم اور مکئی کی فصلوں کی پیداوار میں بہتری آئی ہے، گندم، چاول اور گنے کی تاریخی پیداوار ہوئی ہے۔ فواد چوہدری نے کہاکہ یوریا کی مصنوعی قلت پر قابو پا لیا جائے گا، اڑتالیس گھنٹوں میں واضح بہتری آ جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگیولیٹری اتھارٹی (پیمرا) میں محمد عاصم کو بطور ایگزیکٹیو تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ گوادر میں 20 کروڑ گیلن پانی کا پلانٹ لگانے کی منظوری دی گئی ہے، انہوں نے کہاکہ رانا شمیم کیس میں سیسلین مافیا بے نقاب ہوا ۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ سابق وزیر اعظم نوازشریف کو ہم واپس لائیں گے وہ خود نہیں آئیں گے ۔معید یوسف نے سول اور عسکری قیادت کا ان کی حمایت اور معاونت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ پالیسی وزیر اعظم عمران خان کی مستقل قیادت اور حوصلہ افزائی کے بغیر کبھی منظر عام پر نہیں آتی۔انہوں نے کہاکہ پالیسی کی کامیابی اس کے نفاذ میں مضمر ہے جس کے لیے منصوبہ تیار کیا گیا ہے، اس کا عوامی ورڑن وزیر اعظم مقررہ وقت میں شروع کر دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: منی بجٹ کل کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائیگا