(ما نیٹرنگ ڈیسک)مشرقی یورپ میں صحافیوں اور تحقیقاتی مراکز کے کنسورشیم آرگنائزرڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پراجیکٹ (او سی سی آر پی) نےسب سے بدعنوان سربراہان کی سالانہ فہرست جاری کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس فہرست میں افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی، شام کے آمر بشار الاسد، ترک صدر رجب طیب اردوغان،بیلاروس کے صدر لوکاشینکو اور رسوائی کا شکار ہونے والے آسٹریا کے چانسلر سیباسٹین کرز کو شامل کیا گیا ہے۔جبکہ بیلاروس کے صدر اور یورپ کے آخری سخت گیر آمر الکساندر جی لوکاشینکو کو سال 2021 کے سب سے بدعنوان شخص کے ایوارڈ کے لیے نامزد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 770ارب ڈالر کے امریکی دفاعی بجٹ کی منظوری
چھ صحافیوں اور سکالرز پر مشتمل پینل کو بدعنوانی کا جائزہ لینے کے بعد مطلق العنان حکمران لوکاشینکو کو منتخب کرنے میں کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔یہ ایوارڈ ایک دہائی سے دیے جا رہے ہیں لیکن یہ پہلا موقع تھا کہ فیصلہ متفقہ طور پر کیا گیا۔پینل کے جج او سی سی آر پی کے شریک بانی ڈریوسلیون کا کہناتھا کہ ’اس سال کے دوران بہت بدعنوانی ہوئی لیکن لوکاشینکو ہجوم میں نمایاں ہیں۔
فہرست مرتب کرنے والے پینل میں شامل سلیون کے مطابق ’ اشرف غنی بھی یقیناً ایوارڈ کے مستحق ہیں۔ انہوں نے غضب کی کرپشن کی ہے اور انتہائی نااہل ثابت ہوئے ہیں۔ اپنے لوگوں سے بے وفائی کی اور انہیں مصیبتوں اور موت کا سامنا کرنے کے لیے چھوڑ دیا تاکہ متحدہ عرب امارات میں بدعنوان سابق ریاستی عہدے داروں کے درمیان رہ سکیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’بشار الاسد، شام کو تباہ کن خانہ جنگی کی طرف لے گئے اور اقتدار میں رہتے ہوئے کروڑوں ڈالر چرائے۔‘ترک صدر بھی فہرست میں شامل ہیں رپورٹ میں ان کے بارے کہا گیا کہ ’اردوغان ایک بدعنوان حکومت کی سرپرستی کرتے رہے جس نے سرکاری بنکوں کا استعمال کرتے ہوئے ایرانی تیل کے لیے چینی فنڈز کی منی لانڈرنگ کی۔رپورٹ میں آسٹریا کے چانسلر سیباسٹین کرز کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ آسٹرین پیپلز پارٹی (او وی پی) کے رہنما تھے جن پر ’نو دوسرے سیاست دانوں اور اخباری شخصیات سمیت خوردبرد اور رشوت لینے کا الزام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نجومی بابا وانگا کی 2022 کیلئے ایسی پیش گوئیاں کہ آپ بھی دنگ رہ جائیں گے