پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس،جسٹس حسن اظہر رضوی کا اختلافی نوٹ سامنے آ گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(امانت گشکوری)سال 2023 کے سب سے اہم بل سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف کیس پر جسٹس حسن اظہر رضوی نے 13 صفحات پر مشتمل اختلافی نوٹ جاری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ کے اختیارات کم کرنے کے حوالے سے مشہور قانون سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ بل کیخلاف کیس پر فیصلے سے متعلق جسٹس حسن اظہر رضوی نے 13 صفحات پر مشتمل اختلافی نوٹ جاری کیا ہے ، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ آرٹیکل 184 تین کے مقدمات میں اپیل کا حق دینا آرٹیکل 8 کے خلاف ہے،سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں اپیل کا حق دینے کا سیکش غیر آئینی ہے،آرٹیکل 184 تین کے مقدمات میں اپیل کا حق سادہ قانون سازی سے نہیں دیا جاسکتا۔
اپنے اختلافی نوٹ میں جسٹس حسن اظہر رضوی نے مزید کہا ہے کہ آرٹیکل 184 تین کے مقدمات میں اپیل کا حق دینا آئینی حقوق اور تقاضوں کیخلاف ہوگا،سیکشن پانچ کی ذیلی شق 2 کو کالعدم قرار دینے کے علاوہ اکثریتی فیصلے سے اتفاق کرتا ہوں،آرٹیکل 184 تین کے مقدمات میں اپیل کے حق کیخلاف درخواستیں منظور کی جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : سال 2023 بھی انصاف کیلئے اچھا نہ رہا